• متاثرہ علاقوں میں امدادی اشیا کی ترسیل میں تیزی لائی ، ادویات کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے
  • شہباز شریف کی زیرِ صدارت سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں سے متعلق نیویارک میں اجلاس، مواصلاتی نظام کی بحالی پر آن لائن بریفنگ

نیویارک (ویب نیوز)

وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی کاروائیوں سے متعلق ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت تمام مستحقین کو امداد کی فراہمی 10 روز میں یقینی بنائی جائے، متاثرہ علاقوں میں امدادی اشیا کی ترسیل میں تیزی لائی جائے اور ادویات کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے۔سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کی سرگرمیوں میں تیزی لائی جائے۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت پاکستان میں سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں سے متعلق نیویارک میں اجلاس منعقد ہوا۔وزیراعظم شہباز شریف کو امدادی کارروائیوں اور مواصلاتی نظام کی بحالی پر آن لائن بریفنگ دی گئی۔ وزیر ریلوے خواجہ محمد سعد رفیق نے وزیراعظم کو ریلوے ٹریکس کی بحالی سے متعلق آگاہ کیا۔

 

  • وزیراعظم نے سیلاب متاثرہ بچوں کی زندگیاں بچانے کیلئے مقامی کمپنیوں کو خوراک عطیہ کرنے کی اپیل کر دی
  • عالمی رہنمائوں کو سیلاب کی تباہ کاریوں اور پاکستان کی معاشی مشکلات سے مسلسل آگاہ کر رہا ہوں، شہباز شریف کا ویڈیو پیغام

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان مشکل ترین وقت سے گزر رہا ہے ۔سیلاب کی تباہ کاریاں پوری دنیا کے سامنے ہیں، بچوں کی خوراک تیار کرنے والے اداروں اور کمپنیوں سے اپیل ہے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچوں کی خوراک عطیہ کریں، قدرتی آفت سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، عالمی رہنمائوں کو سیلاب کی تباہ کاریوں اور پاکستان کی معاشی مشکلات سے آگاہ کر رہا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے  سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں سے متعلق اپنے پیغام میں کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف جو اس وقت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک میں ہیں، نے اپنے پیغام میں کہا کہ انہوں نے گزشتہ رات آن لائن اجلاس میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیا ہے، سیلاب سے پاکستان بھر میں تباہی ہوئی ہے، صوبائی حکومت، انتظامیہ، سرکاری افسران اور افواج پاکستان نے سیلاب کے بعد جو کاوشیں اور کارروائیاں کی ہیں، عوام کی نظر میں ان کی عزت ہے اور اللہ تعالی اس محنت کا صلہ عطا فرمائے گا۔ شہباز شریف نے کہا کہ انہیں اجلاس میں معلوم ہوا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بچوں کی خوراک کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے۔ پاکستان کے مخیر اداروں بالخصوص بچوں کی خوراک تیار کرنے والی مقامی کمپنیوں(فوڈ مینوفیکچررز) سے اپیل کی متاثرہ علاقوں میں بچوں کی خوراک عطیہ کریں اور این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم ایز اور افواج پاکستان کے ذریعے لاکھوں بچوں تک یہ خوراک پہنچائیں۔ انہوں نے دین و دنیا کی بھلائی کے لئے سیلاب متاثرین کے لئے عطیات دینے والے افراد اور اداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین بالخوص بچوں اور ان کے والدین عطیات دینے والوں کے لئے دعائیں کریں گے اور یہ اللہ تعالی کے رضا کے حصول کا ذریعہ ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت پاکستان اپنی تاریخ کے مشکل ترین وقت سے گزر رہا ہے، سیلاب کی تباہ کاریاں پوری دنیا کے سامنے ہیں۔ انہوں نے دورے کے دوران عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں کی ہیں اور انہیں پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں اور اس کے نتیجہ میں پاکستان کی مالی اور معاشی مشکلات سے آگاہ کیا ہے۔ ہمیں اللہ تعالی سے دعا کرنی چاہیے کہ ہماری محنت میں برکت ڈالے، ہمارے مسائل کا خاتمہ کرے، پاکستان کو ایک عظیم خوشحال اور ترقی یافتہ ملک بنائے اور ہماری مصیبتیں ختم فرمائے۔