ایک کلک پر30 خدمات ،وزیراعلیٰ پرویز الٰہی نے ”گو پنجاب” ایپ کا  آغازکردیا

میں نے 2005 میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا محکمہ قائم کیا ، 2006 میں آئی ٹی ٹاور کا سنگ بنیاد رکھا:چودھری پرویزالٰہی

شہباز شریف نے آئی ٹی ٹاور پر بھی کام بند کیا،شہباز شریف کی نالائقی کی وجہ سے پنجاب حکومت کو 41کروڑ روپے دینا پڑے

آئی ٹی ٹاور سے ملحقہ اراضی پر 600 بیڈز کا ہسپتال اور ایمرجنسی بنائینگے،یہ ہمارے مستقبل کے منصوبے ہیں جس کا فائدہ عام آدمی کو پہنچے گا

لاہور (ویب  نیوز)

وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ میں ”گو پنجاب” ایپ کا باقاعدہ آغاز کیا۔سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی، صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ارسلان خالد، مشیر داخلہ عمر سرفراز چیمہ، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پرموجود تھے۔وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے”گو پنجاب” ایپ کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے انتہائی کم وقت میں مختلف محکموں کی خدمات کی ایک ایپ بنا کر بڑا کام کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ میں نے پہلی مرتبہ جب وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالا تو صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا محکمہ ہی نہیں تھا۔میں نے 2005 میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا محکمہ قائم کیا اور3 جولائی 2006 میں آئی ٹی ٹاور کا سنگ بنیاد رکھا۔جس جگہ ہم موجود ہیں یہاں پہلے سبزی منڈی تھی۔ اس جگہ پر کام کرنے والے غریب لوگوں کو دوسری جگہ شفٹ کیا اور روزگار مہیا کیا ۔انہوں نے کہاکہ آئی ٹی ٹاور سے ملحقہ اراضی پر 600 بیڈز پر مشتمل ہسپتال اور ایمرجنسی بنائیں گے اور موٹروے اور رنگ روڈ پر کسی بھی حادثے کی صورت میں زخمیوں کو شفٹ کرنے کیلئے ہیلی پیڈ بنانے کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔یہ ہمارے مستقبل کے منصوبے ہیں جس کا فائدہ عام آدمی کو پہنچے گا۔انہو ںنے کہاکہ 2005 میں گاڑیوں کی نمبر پلیٹ کا پراجیکٹ بھی میں نے شروع کیا۔ گاڑیوں کی نمبر پلیٹ کیلئے کیلی فورنیا سے ماڈل منگوایا۔بدقسمتی سے شہباز شریف نے آتے ہی میرے دیگر منصوبوں کی طرح آئی ٹی ٹاور پر کام بھی بند کر دیا۔اس وقت کے چیئرمین پی اینڈ ڈی سلیمان غنی نے شہباز شریف کو بتایا کہ اس منصوبے کی عمارت چینی حکومت کو ٹھیکے پر دی گئی تھی۔چینی حکومت نے اس وقت پنجاب حکومت پر کیس کیا۔شہبازشریف کی نالائقی کی وجہ سے کورٹ میں پنجاب حکومت کو 41 کروڑ روپے دینا پڑے او راس کے بعد یہ پراجیکٹ شروع ہوا۔میں نے عدالت کے ذریعے کوشش کی کہ کسی طرح 41 کروڑ روپے واپس لئے جائیں۔یہ بڑی بدقسمتی تھی کہ شہباز شریف کی وجہ سے پراجیکٹ کو روکنے سے 41 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ”گو پنجاب” ایپ کی سہولت سے عام آدمی کو بے پناہ فائدہ ہوگا۔خدمات کی آن لائن فراہمی سے رشوت کا خاتمہ ہوگا۔گھر میں موجود خواتین بھی ”گو پنجاب” ایپ کی سہولت سے استفادہ کر سکیں گی۔ہماری حکومت نے ”گو پنجاب” ایپ کے ذریعے ہر شہری اور ہر گھر کو سہولت فراہم کر دی ہے۔نجی شعبے کی خدمات کی ”گو پنجاب” ایپ میں شمولیت سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔”گو پنجاب” ایپ ہماری حکومت کا عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کیلئے شاندار اقدام ہے۔انہوںنے کہاکہ قومی صحت کارڈ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا فلیگ شپ پروگرام ہے اور اس ایپ کے ذریعے قومی صحت کارڈ کی معلومات اور ہسپتالوں کی انفارمیشن بھی شہریوں کو میسر ہوگی۔ ایف آئی آر کی کاپی، گمشدگی کی رپورٹ، ای چالان کی ادائیگی گو پنجاب ایپ سے ہو سکے گی۔”گو پنجاب” ایپ سے ٹریفک چالان کی ادائیگی، کرائے داری اور گھریلو ملازمین کی رجسٹریشن ہو سکے گی۔”گو پنجاب” ایپ سے ڈیتھ، برتھ، میرج اور طلاق سرٹیکفیٹ حاصل کیا جاسکے گا۔کاٹن فیس، پروفیشنل، ٹوکن، پراپرٹی ٹیکس، ای آکشن، گاڑیوں کی ٹرانسفر اور رجسٹریشن بھی ہو سکے گی۔ای اشٹام پیپر، فرد ملکیت اور میوٹیشن فیس کی ادائیگی بھی ”گو پنجاب” ایپ سے ہو سکے گی۔ کاشتکار ”گو پنجاب” ایپ کے ذریعے ای آبیانہ اور صنعتکار بزنس رجسٹریشن فیس کی ادائیگی کر سکیں گے۔”گو پنجاب” ایپ کے ذریعے پنجاب ٹورازم کارپوریشن کے ریسٹ ہائوسز کی بکنگ اور دیگر تفصیلات حاصل کی جاسکیں گی۔”گو پنجاب” ایپ کے ذریعے روٹ پرمٹ فیس اور فنٹس سرٹیفکیٹ حاصل کیا جاسکے گا۔ پرائیویٹ سکولوں کی رجسٹریشن کیلئے ”گو پنجاب” ایپ استعمال کر سکیں گے۔پنجاب احساس راشن پروگرام کے تحت ”گو پنجاب” ایپ پر رجسٹریشن بھی کی جاسکے گی۔”گو پنجاب” ایپ پنجاب ہی نہیں بلکہ پاکستان کی اپنی نوعیت کی پہلی پبلک سیکٹر ایپ ہے۔”گو پنجاب” ایپ کے ذریعے پنجاب کے لاکھوں شہری گھر بیٹھے حکومت کی طرف سے مہیا کی جانے والی سروسز سے مستفید ہو سکیں گے۔”گو پنجاب” ایپ کی مدد سے شہریوں کا وقت اور پیسہ بچے گا اور سروس ڈلیوری بہتر ہوگی۔”گو پنجاب” ایپ کا کارواں یہیں نہیں رکے گا بلکہ اسی ایپ کے ذریعے شہریوں کو مزید خدمات بھی فراہم کریں گے۔”گو پنجاب” ایپ کی لانچنگ پر صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ارسلان خالد، ڈی جی آئی ٹی فیصل یوسف اور ان کی ٹیم کو بہترین کارکردگی پر مبارکباد دیتا ہوں۔ صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر ارسلان خالدنے کہاکہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے ویژن کے مطابق ٹیکنالوجی کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہمارا مشن ہے۔ گو پنجاب ایپ میں نجی شعبے کی خدمات کو بھی شامل کرنے پر کام کر رہے ہیں۔ ڈی جی پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ فیصل یوسف نے گو پنجاب ایپ کے اہم خد و خال کے بارے میں بریفنگ دی۔جامعہ اشرفیہ کے مفتی احمد علی نے تقریب کے اختتام پر ملک و قوم کی سلامتی کیلئے دعا کرائی