• شہباز گل کے وکیل کی سپیشل پراسیکیوٹر کی تعیناتی سے متعلق درخواست مسترد کردی گئی، سماعت 22 دسمبر تک ملتوی

اسلام آباد (ویب نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل پر بغاوت پر اکسانے کے الزام میں فرد جرم ایک بار پھر موخرہو گئی۔ پیر کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں شہباز گل کی جانب سے اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں پبلک پراسیکیوٹر راجا رضوان عباسی عدالت میں پیش ہوئے۔ ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا نے شہباز گل کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی، جس سے شہباز گل پر فرد جرم ایک بار پھر موخرہو گئی۔ پراسیکیوٹر راجا رضوان عباسی نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شہبازگل کی حاضری سے استثنیٰ کی مخالفت کرتاہوں۔ شہبازگِل نے اپنے متنازع بیان کا اقرار کیا، اقرار کرنے کے بعد معافی مانگی۔ درخواستِ استثنیٰ پڑھ کر سناتے ہوئے پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہباز گِل نے درخواست میں کہا بیمار ہوں، سفر نہیں کرسکتا، دھند بھی موجود ہے۔ شہبازگِل نے سرکاری بورڈ سے میڈیکل رپورٹ بنوائی، عدالت نے آرڈر نہیں کیا۔دلائل دیتے ہوئے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شہبازگِل پمز ہسپتال آتے میڈیکل رپورٹ بنواتے تو مانا جاسکتا تھا۔ شہبازگِل ذاتی مفاد حاصل کرناچاہتے ہیں، قانونی طریقہ کار میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں۔بعد ازاں شہباز گل کے وکیل شہریار اور علی بخاری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، جہاں انہوں نے اسپیشل پراسیکیوٹر پر اعتراضات اٹھائے۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس قسم کے مقدمات میں اسپیشل پراسیکیوٹر تعینات نہیں کر سکتے۔ اس موقع پر سپیشل پراسیکیوٹر کی تعیناتی سے متعلق مختلف عدالتی فیصلوں کا حوالے بھی دیا گیا۔بعد ازاں عدالت نے شہباز گل کی حاضری سے استثنا کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔مختصر وقفے کے بعد عدالت نے شہباز گل پر فرد جرم ایک بار پھر 22 دسمبر تک موخر کرتے ہوئے شہباز گل کی  حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی، تاہم شہباز گل کے وکیل کی سپیشل پراسیکیوٹر کی تعیناتی سے متعلق درخواست مسترد کردی گئی۔ عدالت نے قرار دیا کہ آئندہ سماعت پر رضوان عباسی ہی عدالت پیش ہوں گے ۔عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کردی۔