• نجی سطح پر شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے حوالے سے ضروری اقدامات کیئے جائیں
  • شمسی بجلی گھروں کے حوالے سے بڈنگ کا کام تیز تر اور شفاف بنانے کے حوالے سے تمام متعلقہ محکمے ضروری اقدامات کریں
  • گرمی کا موسم شروع ہونے سے پہلے سرکاری عمارات کی شمسی توانائی پر منتقلی کو یقینی بنایا جائے
  • شمسی توانائی پر منتقلی سے سرکاری اداروں کے بجلی کے بلوں میں خاطر خواہ کمی ہو گی
  • وزیراعظم کی شمسی توانائی کے فروغ کے حوالے سے اجلاس میں گفتگو

 

اسلام آباد (ویب نیوز)

وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ شمسی توانائی وقت کی اہم ضرورت ہے،معیشت کی بہتری اور ایندھن کی مد میں امپورٹ بل میں کمی کے لیے شمسی توانائی کا فروغ نا گزیر ہے۔ نجی سطح پر شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے حوالے سے ضروری اقدامات کیئے جائیں۔شمسی بجلی گھروں کے حوالے سے بڈنگ کا کام تیز تر اور شفاف بنانے کے حوالے سے تمام متعلقہ محکمے ضروری اقدامات کریں۔گرمی کا موسم شروع ہونے سے پہلے سرکاری عمارات کی شمسی توانائی پر منتقلی کو یقینی بنایا جائے۔شمسی توانائی پر منتقلی سے سرکاری اداروں کے بجلی کے بلوں میں خاطر خواہ کمی ہو گی ۔وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں شمسی توانائی کے فروغ کے حوالے سے اہم اجلاس جمعرات کے روز سلام آباد میں منعقد ہوا۔وزیراعظم شہبازشریف نے جلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شمسی توانائی صاف اور سستی بجلی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے اور وقت کی اہم ضرورت  ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کی بہتری اور ایندھن کی مد میں امپورٹ بل میں کمی کے لیے شمسی توانائی کا فروغ نا گزیر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نجی سطح پر بھی شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے حوالے سے ضروری اقدامات کیئے جایئں۔جلاس کو دی گئی  بریفنگ میں بتایا گیا کہ وفاقی کابینہ ملک بھر میں مہنگے ایندھن کی جگہ شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے فریم ورک  منظور کر چکی ہے ۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا) اس مہینے کے اختتام تک شمسی توانائی کے  بڑے پراجیکٹس کے ٹیرف کا تعین کرلے گی جس کے بعد آلٹرنیٹ انرجی ڈویلپمنٹ بورڈ کی جانب سے سرمایہ کاروں سے بڈز طلب کی جائیں گی۔بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے حوالے سے تین منصوبے زیر غور ہیں جن میں1200 میگا واٹ کا منصوبہ لیہ میں،جبکہ600 میگا واٹ کے منصوبے مظفرگڑھ اور تریموں میں لگائے جائیں گے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے آر ایف پی(Request for Proposals)  اور بڈنگ کا کام تیز تر اور شفاف بنانے کے حوالے سے تمام متعلقہ محکمے ضروری اقدامات کریں۔اجلاس کو وزیراعظم کے وفاقی حکومت کی ملک بھر میں موجود عمارات کی شمسی توانائی پر منتقلی کے ویژن پر بھی  بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کی عمارات کی سولر آئیزیشن کے حوالے سے ماہر کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔وزیراعظم شہبازشریف نے ہدایت کی کہ اس سلسلے تمام وفاقی اداروں کے لیے سینٹرلائیزڈ پروکیورمنٹ کو اختیار کیا جائے جو کہ مئوثر اور شفاف ہو۔وزیراعظم نے مزید ہدایت کی اس سسلے میں ابتدا اسلام آباد کی حدود میں قائم وفاقی حکومت کی عمارات سے کی جائے اور بعد ازاں پورے ملک میں موجود سرکاری بلڈنگز کی سولرآئیزشن کی جائے۔وزیراعظم نے تاکید کی کہ گرمی کا موسم شروع ہونے سے پہلے سرکاری عمارات کی شمسی توانائی پر متقلی کو یقینی بنایا جائے ۔وزیراعظم نے کہا کہ شمسی توانائی پر منتقلی سے سرکاری اداروں کے بجلی کے بلوں میں خاطر خواہ کمی ہو گی۔اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمداسحاق ڈار،وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر،وفاقی وزیر توانائی انجنیئر خرم دستگیر خان،مشیر وزیراعظم احد خان چیمہ،وزیراعظم کے معاونین خصوصی محمد جہانزیب خان ،طارق باجوہ اور اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی۔