• صورتحال کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں، قوم کو کسی بڑے حادثے سے دوچار کرنے کی کوششوں کی بھرپور مزاحمت کریں گے
  • چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس،اسمبلیوں کی تحلیل،استعفوں کی منظوری و آئندہ کی حکمت عملی پر غور کیا گیا

لاہور (ویب نیوز)

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ملک کو دہشتگردی سے نکال کر دنیا کیلئے سیاحت کا مرکز بنایا مگر اب دوبارہ دہشتگردی کے شکنجے میں جکڑا جا رہا ہے۔نااہل گروہ معیشت کا جنازہ نکال چکا، اب عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بھی بری طرح ناکام ہورہا ہے،ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہوا ، قوم سوال پوچھ رہی ہے کس کے اشاروں پر داخلی انتشار کو ہوا دی جارہی ہے۔ لاہور میں تحریک انصاف کے مشاورتی اجلاس میں ملک بھر اور خصوصا پاک افغان سرحد سے ملحقہ علاقوں میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں تحریک انصاف کے اراکینِ قومی اسمبلی کے استعفوں کی اسپیکر سے منظوری کی حکمت عملی اور پنجاب اور پختونخوا اسمبلیوں کی تحلیل سے متعلق معاملات پر غور کیا گیا۔ شرکا نے تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کی جانب سے اسپیکر کے روبرو پیش ہوکر تصدیق کے اعلان کے بعد راجا پرویز اشرف کی بیرونِ ملک روانگی کی شدید مذمت کی۔ شرکا کو سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کی سربراہی میں معاشی ٹیم کی جانب سے اشیائے خورونوش خصوصا آٹے کی قیمتوں میں اضافے کے عوام پر اثرات پر بھی مفصل بریفنگ دی گئی۔ تحریک انصاف کے رہنمائوں نے امریکا اور یورپی یونین کے سفارتخانوں کی جانب سے اپنے شہریوں کیلئے سفری ہدایات کا اجرا تشویشناک پیشرفت قرار دیدیا۔ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 8 ماہ پہلے تک ملک معاشی طور مستحکم اور دہشتگری عملا ختم ہو چکی تھی۔ کرپٹ، بددیانت اور نااہل گروہ معیشت کا جنازہ نکال چکا، اب عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بھی بری طرح ناکام ہورہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دوران ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے۔270 لوگ جاں بحق اور 550 سے زائد افراد ان واقعات میں زخمی ہوچکے ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ صرف چوروں، ضمیر فروشی اور بددیانتی میں مہارت رکھنے والے گروہ کو این آر او ٹو کے تالاب میں نہلا کر معیشت و ملکی سلامتی سے کھیلنے کیلئے اقتدار سونپ دیا گیا، بیرونی اشاروں پر برپا کی گئی تبدیلی سرکار کی سازش سے کے نتائج سے پہلے ہی خبردار کیا تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 8 ماہ کے دوران بھی تسلسل سے نشاندہی کرتے آئے ہیں کہ مسلط کرپٹ نااہل حکمران قوم کو حادثات کی جانب دھکیل رہے ہیں، اقتصادیات کے آزاد ماہرین بیک زبان نہایت سنگین صورتحال کے اشارے دے رہے ہیں، آٹے کی قیمتوں میں دوگنا اضافے سے کروڑوں غریبوں کی خوراک سے محرومی کے امکانات خطرناک حد تک بڑھ گئے ہیں۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خطے سے امریکی انخلا کے باوجود بہترین سفارتی حکمتِ عملی سے قوم کو منفی اثرات سے محفوظ رکھے ہوئے تھے، معیشت برباد کرنے کے بعد داخلی سلامتی کے اہتمام میں امپورٹڈ سرکار کی ناکامی نہایت تشویشناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم سوال پوچھ رہی کہ معیشت کی تباہی کے بعد کس کے اشاروں پر داخلی انتشار کو ہوا دی جارہی ہے، قومی سلامتی کو آصف زرداری کے فرزند کے رحم و کرم پر چھوڑنا مجرمانہ حماقت ہے۔ عمران خان نے کہا کہ صورتحال کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں، قوم کو کسی بڑے حادثے سے دوچار کرنے کی کوششوں کی بھرپور مزاحمت کریں گے، چوروں کے این آر او کے تحفظ کیلئے تباہی کو ملک میں رستہ دینے کی روش فوری ترک کرکے انتخابات کا اعلان کیا جائے۔ عوامی مینڈیٹ کی حامل حکومت ہی معیشت سنبھالنے، ملک کو دہشتگردی سے بچانے کی اہل ہوگی۔