Federal Minister for Information and Broadcasting, Chaudhary Fawad Hussain, briefing media persons, about the decisions taken in Federal Cabinet Meeting in Islamabad on December, 28. 2021.
  •   ہارس ٹریڈنگ کے کھیل کو ناکام بنائیں گے، عدم اعتماد کے بعد پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی طرف جائیں گے، پی ٹی آئی رہنمائوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو

لاہور (ویب نیوز)

پاکستان تحریک انصاف نے مہنگائی اور معاشی بدحالی کے خلاف جمعہ سے ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ ،فواد چوہدری نے کہا کہ  ہارس ٹریڈنگ کے کھیل کو ناکام بنائیں گے، عدم اعتماد کے بعد پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی طرف جائیں گے،جب تک حکومت نہیں جاتی احتجاج کا سلسلہ وقتا فوقتا جاری رکھیں گے، پورے پاکستان کے لوگ باہر نکلیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیر صدارت سینئر قیادت اور سینیٹرز کا اجلاس ہوا جس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کی تحلیل سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے بعد لاہور میں دیگر پارٹی رہنمائوں کے ہمراہ  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ مہنگائی اور معیشت کی تباہی کے حوالے سے احتجاج کیا جائے گا، گھروں میں بجلی نہیں، گیس کی قلت ہے، تیل مہنگا ہورہا ہے، اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان کو پہنچ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری یہ تحریک مختلف مراحل پر مشتمل ہوگی، پہلے مرحلے میں تین ہفتوں تک حلقوں میں ایم این ایز اور ایم پی ایز کی سربراہی میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی اور پھر ہم اپنے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ فواد چوہدری نے واضح کیا کہ ہم دوبار سے سڑک پر ہوں گے اور جب تک حکومت نہیں جاتی احتجاج کا سلسلہ وقتا فوقتا جاری رکھیں گے، پورے پاکستان کے لوگ باہر نکلیں اور اپنے حق کیلیے آواز اٹھائیں، تحریک انصاف کی احتجاجی تحریک کا حصہ بنیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اعلی سطح کے اجلاس میں ٹیکنوکریٹ حکومت کی بازگشت کو پی ٹی آئی قیادت نے مسترد کیا ہے کیونکہ پاکستان میں ایسے طرز حکومت کی گنجائش نہیں ہے، پاکستان کے عوام ٹیکنوکریٹ حکومت کو قبول نہیں کریں گے کیونکہ ان کا مطالبہ فوری اور شفاف انتخابات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  ہمارے تمام ایم پی ایز خود اسمبلی میں آئیں گے، 177 ممبران ہم سے رابطے میں ہیں، عمران خان کے الیکشن سے متعلق بیان کو مس رپورٹ کیا گیا، عمران خان نے یہ کہا ہے کہ یہ حکومت الیکشن نہیں کرانا چاہتی، الیکشن مارچ، اپریل میں ہی ہوں گے، اسحاق ڈار کے اثاثے بحال ہونا پاکستان قوم کی ناکامی ہے، جو کچھ ہو رہا ہے پاکستان کے لوگ شرمندہ ہیں۔سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا کہ ہمارے 127 ایم این ایز نے اسمبلی میں استعفے دیئے، 23 ایم این ایز نیاسمبلی میں کھڑے ہو کر استعفے دیئے، سپیکر نے 11 لوگوں کے استعفے منظور کیے کیا ان لوگوں سے تصدیق کیلئے رابطہ کیا تھا، گیارہ ایم این ایز کو تصدیق کیلئے نہیں بلایا گیا تھا، جاوید ہاشمی نے اسمبلی میں کھڑے ہو کر استعفی دیا تھا اس کو تسلیم کیا گیا تھا، تین نام میڈیا میں لیک کرائے گئے اس چینل کے خلاف  جا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کا کوئی ایم این اے اس اسمبلی میں بیٹھنے کو تیار نہیں، جو 20 لوٹے پہلے تھے وہ اب اپنے حلقوں میں نہیں جا سکتے، ہم سپریم کورٹ استعفوں کے حوالے سے جا رہے ہیں،ا سپیکر قومی اسمبلی حیلے بہانے کر کے استعفے منظور نہیں کر رہے۔فواد چودھری نے کہا زرداری اینڈ کمپنی نے پاکستان کی اخلاقیات کو تباہ کیا، کسی ایم پی اے کو خریدا اور کسی کو بیرون ملک بھیجنے کا کہا جا رہا ہے، اس وقت کوئی بے غیرت ہی ہوگا جو ان کی آفر کو قبول کرے گا، تمام اراکین اپنی لیڈر شپ کے ساتھ مخلص رہیں گے، جن لوگوں نے تحریک انصاف کو پہلے چھوڑا تھا ان کی سیاست ہی ختم ہوگئی ہے، ہارس ٹریڈنگ کے کھیل کو ناکام بنائیں گے، عدم اعتماد کے بعد پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی طرف جائیں گے۔فواد چوہدری نے کہا کہ پنجاب کی حکومت بنانا اور اسمبلی تحلیل کرنا پی ٹی آئی کا آئینی حق ہے، اس وقت جو پنجاب کے حوالے سے سازش ہورہی ہے اس سے باز رہا جائے تو اچھا ہے، اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد پنجاب اسمبلی کو تحلیل کردیا جائے گا۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پنجاب میں ہارس ٹریڈنگ کا کھیل کھیلا گیا، جس میں آصف زرداری، ناصر حسین شاہ اور شرجیل میمن شامل ہیں، ہم اسپیکر پنجاب اسمبلی سے مطالبہ کریں گے کہ وہ ان تینوں شخصیات کے دورہ پنجاب کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم کر کے کارروائی کی سفارش کریں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ہمارے اراکین کو پیسوں کے ساتھ، عمرے اور لندن بھیجنے کی پیش کش بھی کی جارہی ہے مگر اب تک گنتی کے حساب سے ہمارے اراکین ساتھ کھڑے ہیں کیونکہ وہ ماضی میں منحرف ہونے والے بیس اراکین کو دیکھ رہے ہیں۔ قبل ازیں  چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیر صدارت سینئر قیادت اور سینیٹرز کے اجلاس کے بعد  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کو سینیٹ کی کارروائی پر بریف کیا گیا اور آئندہ آنے والے سیشنز کے حوالے سے بھی رہنمائی لی گئی ہے۔زمان پارک میں ہونے والے اجلاس کے دوران اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے استعفوں کی منظوری کی حکمت عملی اور میڈیا میں ہونے والی ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ کی بازگشت کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پرغور کیا گیا ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما شبلی فراز نے کہا کہ حکومت الیکشن سے بھاگ رہی ہے اس کی تازہ مثال اسلام آباد بلدیاتی انتخابات ہیں، الیکشن سے وہی سیاسی جماعت بھاگتی ہے جس کے پیچھے عوام کی سپورٹ نہ ہو۔نہوں نے کہا کہ اعظم سواتی کے خلاف 45 مقدمات درج کیے گئے، پیر والے دن اعظم سواتی کی رہائی کے لیے اسلام آباد میں بڑا احتجاج ہوگا، اعظم سواتی کیس میں جس جج نے فیصلہ محفوظ کیا اس جج کو تبدیل کر دیا گیا، سپیکر پنجاب اسمبلی زرداری، ناصر شاہ، شرجیل میمن کے دورہ پنجاب کی تفصیلات شیئر کریں، یہ کیا معاملہ ہے جب بھی ایسا ہوتا ہے منڈی لگا لیتے ہیں، پی ڈی ایم والے الیکشن میں جانے کی ہمت کریں۔فواد چودھری نے کہا کہ فوج کی لیڈر شپ کی تبدیلی کے معاملے پر نواز شریف ملک میں مارشل لا لگوانا چاہتے تھے، عمران خان کی وجہ سے ملک میں مارشل لا نہیں لگا، اسٹیبلشمنٹ سے کہوں گا ایسے آئیڈیاز بارے نہ سوچیں، پاکستان کے عوام کو لیبارٹری کا چوہا نہ سمجھا جائے، سیاسی نظام پاکستان کے عوام کا حق ہے، پاکستان کا آئین بحال کر کے انتخابات کی طرف بڑھا جائے۔