حراستی تشدد، گرفتاریاں اور اغواء سیاسی انتقام ہے، عمران خان

ہماری حکومت کے دوران شریفوں اور دیگر کی گرفتاریاں اور کارروائیاں نیب کیسز کا نتیجہ تھیں

پنجاب اورخیبرپختونخوا میں الیکشن کیلیے وکلا برادری کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔وکلا سے گفتگو

لاہور( ویب  نیوز)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے حراستی تشدد، گرفتاریاں اور اغوا خالصتا سیاسی انتقام ہے، ہماری حکومت کے دوران شریفوں اور دیگر کی گرفتاریاں اور کارروائیاں نیب کیسز کا نتیجہ تھیں،وہ گجرات میں پرویز الہی کے گھر پر پولیس کے مسلسل چھاپوں کے ساتھ ان کے حامیوں اور ان کے ساتھ کام کرنے والوں کی من مانی گرفتاریوں اور اغوا کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں عمران خان نے لکھا کہ یہ امپورٹڈ حکومت اور ان کے ہینڈلرز کی طرف سے ننگا فاشزم ہے، تاکہ ان تمام لوگوں میں خوف پھیلایا جائے جو ہماری حمایت کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ، صرف آپ کو یاد دلا دیں کہ ہماری حکومت کے دوران شریفوں اور دیگر کی گرفتاریاں اور ان کے خلاف کارروائیاں نیب کیسز کا نتیجہ تھیں، جن میں 95 فیصد سے زائد کیسز ہمارے اقتدار میں آنے سے پہلے اور پاناما انکشافات کے بعد دائر کیے گئے تھے۔ عمران خان نے لکھا کہ دوران حراست انہیں وی آئی پی ٹریٹمنٹ دیا گیا۔ لیکن وہ این آر او چاہتے تھے جسے ہم نے مسترد کر دیا۔ اس کے برعکس وہ ہراساں کرنے، گرفتاریوں، حراستی تشدد اور اغوا کے تمام طریقوں کو خالصتا سیاسی انتقام کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ وہ جانتے ہیں وہ کوئی بھی الیکشن نہیں جیت سکتے، اس لیے ریاستی طاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے ہمیں شکست دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ کام نہیں کرے گا، اس سے ہمارا عزم صرف مضبوط ہوگا۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہاہے کہ حکومت عام انتخابات کے انعقاد میں سنجیدہ نہیں۔ عام انتخابات کوالتوا میں ڈالا گیا توجیل بھروتحریک شروع کریں گے۔لاہور میں وکلا رہنماوں سے ملاقات میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب اورخیبرپختونخوا میں الیکشن کیلیے وکلا برادری کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔وکلا سے گفتگو میں عمران خان کا کہنا تھا میری جنگ ملک میں آئین کی بالادستی کیلئے ہے۔ وکلا میرے ہمراہ اس تحریک کا ہراول دستہ بنیں۔ موجودہ حکومت عام انتخابات کے انعقاد میں سنجیدہ نہیں، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کے لیے وکلا برادری کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ملاقات میں انصاف لائرز فورم عارف والا کے صدرمراد بھٹی اورسیکرٹری جنرل اعجاز بھٹی، صدر انصاف لائرزفورم پاکپتن احمد وٹو اورجنرل سیکرٹری اوکاڑہ جنید کھچی سمیت دیگر وکلا نمائندے موجود تھے ۔۔ملاقات میں ساہیوال ڈویژن سے تعلق رکھنے والے وکلا کے نمائندے شریک ہوئے، انصاف لائرز فورم عارف والا کے صدر مراد بھٹی، سیکرٹری جنرل اعجاز بھٹی، صدر انصاف لائرز فورم پاکپتن احمد وٹو، جنرل سیکرٹری اوکاڑہ جنید کھچی سمیت دیگر وکلا نمائندے بھی ملاقات میں موجود تھے۔وکلا برادری نے کہا کہ عمران خان کی رول آف لا کے لیے جدوجہد کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیں، ایسا تومارشل لا دورمیں بھی نہیں ہوا تھا، اگر حکومت نے اپنا رویہ ترک نہ کیا تو وکلا جیل بھرو تحریک کا حصہ بننے سے گریز نہیں کریں گے۔وکلا برادری کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت ایک دن بھی اگرالیکشن میں تاخیرہوئی تو وکلا برادری باہر نکلے گی، 90 دن کی خلاف ورزی کرنے والوں پر آرٹیکل 6 لاگو ہو گا۔وکلا نے کہا کہ ملک وجمہوریت، انسانی حقوق کو بچانے کے لیے چیف جسٹس ازخود نوٹس لیں، اگرعدالتیں اپنا کردار ادا کریں گی تو ملک بچے گا