• قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی تحلیل پر اتفاق نہیں ہوسکا،عوامی مفاد کی خاطر حکومت مذاکرات آگے بڑھانے کیلئے تیار ہے،رپورٹ

اسلام آباد  (ویب نیوز)

ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کے معاملے پر وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی سے مذاکرات سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی۔جمعہ کو سپریم کورٹ میں جواب حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ اسحاق ڈارنے اٹارنی جنرل کی وساطت سے جمع کرایا۔وفاقی حکومت کی سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ حکومت اور پی ٹی آئی کا انتخابات ایک دن کرانے پر اتفاق ہو چکا ہے، آزاد، شفاف اور منصفانہ انتخابات کے لئے وفاق اور صوبوں میں نگران حکومت پر اتفاق ہوا ہے۔رپورٹ میں وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ یہ طے نہیں ہوا کہ قومی، سندھ اور بلوچستان اسمبلی کب تحلیل کی جائیں گی، ان کی تحلیل کی تاریخ پر سیاسی قائدین مشاورت کریں گے۔ وفاقی حکومت کی رپورٹ میں کہا گیا کہ حکومتی اتحاد اور پی ٹی آئی کے مذاکرات سے اہم پیش رفت ہوئی، حکومتی اتحاد سمجھتا ہے کہ سیاسی معاملات کا حل سیاسی ڈائیلاگ ہی سے ممکن ہے، عوامی مفاد کی خاطر حکومت مذاکرات آگے بڑھانے کے لئے تیار ہے۔سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں وفاقی حکومت نے کہا ہے کہ حکومتی اتحاد نے20 اپریل کو پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لئے عدالت سے مہلت لی تھی۔رپورٹ کے مطابق حکومتی اتحاد سے صرف 2 جماعتیں پی ٹی آئی سے مذاکرات پر آمادہ ہوئیں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی مذاکراتی کمیٹی نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کئے۔ وفاقی حکومت کی رپورٹ میں کہا گیاکہ مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کے گذشتہ 5 دور چلے، جن کے دوران پی ٹی آئی کو بتایا کہ ملک انتہائی اہم اور حساس حالات سے گزر رہا ہے، آئندہ بجٹ سے پہلے آئی ایم ایف اور دوست ممالک سے معاہدے ناگزیر ہیں۔جمع کرائی گئی رپورٹ کے ذریعے وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ پی ٹی آئی نے ملکی معاشی مسائل کی سنگینی کو تسلیم کیا، حکومتی اتحاد نے آئینی مدت سے پہلے اسمبلیاں تحلیل کرنے پر لچک کا مظاہرہ کیا۔