• کانگو کی وبا میں احتیاطی تدابیر لازم ہے اینٹی وائرل کی ادویات بھی اس کے علاج میں مدد کرسکتی ہیں،ماہرین

کراچی ، نیویارک (ویب نیوز)

کراچی اور کوئٹہ میں کانگو وائرس سے 2 مریضوں کی اموات کے باعث محکمہ صحت نے الرٹ جاری کردیا ۔عیدالاضحی قریب آتے ہی کانگو وائرس پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے اسی حوالے سے طبی ماہرین نے عوام کوہدایت کی ہے کہ قربانی کے جانوروں کی خریداری کے دوران احتیاطی تدابیراختیار کریں۔کانگو وائرس کے حوالے سے کنسلٹنٹ ڈاکٹراشفاق نے بتایا کہ یہ وائرس مویشیوں گائے، بیل، بکری، بکرا، بھینس، اونٹ اور دنبوں کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے، چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہو جاتا ہے۔وائرس کی نشانیوں کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ مریض کے جسم میں درد اور بخار سے جسم میں دانے نکل آنا کانگو کی ابتدائی علامات ہیں لیکن کانگو کے خاتمے کی ویکسین نہیں،علامات ظاہر ہونے پر بروقت علاج ضروری ہے۔ماہرین نے کہا کہ کانگو کی وبا میں احتیاطی تدابیر لازم ہے اینٹی وائرل کی ادویات بھی اس کے علاج میں مدد کرسکتی ہیں۔

  • بین الاقوامی سطح پرمنکی پاکس کا خطرہ ٹل گیا،ڈبلیو ایچ او
  • عالمی صحت کو لاحق اہم چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے مضبوط، فعال اور پائیدار ردعمل کی ضرورت ہے،ڈاکٹر ٹیڈروس

عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او)نے اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ منکی پاکس کا خطرہ ٹل گیا۔میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا ہے کہ منکی پاکس کی نگرانی کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی سفارشات کے مطابق منکی پاکس اب بین الاقوامی سطح پر خطرے کا باعث نہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی صحت کو لاحق اہم چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط، فعال اور پائیدار ردعمل کی ضرورت ہے۔ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او بیماریوں سے متعلق مزید معلومات کے ذریعے عالمی صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے کام جاری رکھے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او)نے کوویڈ پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان کیا تھا۔ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کے خاتمے کا مطلب یہ نہیں کہ کورونا ختم ہو گیا، اس وقت بھی کورونا ہر تین منٹ میں ایک شخص کی جان لے رہا ہے۔