ہانگ کانگ (ویب نیوز)

بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسی فِچ کا کہنا ہے کہ روپے پر دباؤ کم ہونے کی وجہ سے پاکستانی کرنسی کی قدر میں مزیدکمی کا امکان نہیں ہے۔فِچ کے ہانگ کانگ میں مقیم ڈائریکٹر کرسجنیس کرسٹینز نے امریکی خبر رساں ادارے بلومبرگ کی ایک ای میل میں کیے گئے سوالات کے جواب میں کہا کہ ہمیں فی الحال پاکستانی روپے کی قدر میں مزید کمی کی توقع نہیں ہے۔ کرسٹینز نے کہا کہ اگرچہ پچھلے کچھ ماہ میں روپیہ بہت مستحکم حالت میں ہے، لیکن اسٹیٹ بینک کے ذخائر پر دباؤ برقرار ہے جو روپے کے استحکام کیلئے کم سے کم مداخلت تجویز کرتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ وہ بیل آؤٹ پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے سے پہلے پاکستانی کرنسی مارکیٹ اور دیگر مسائل کو حل کرنے کے لیے حکام کے ساتھ کام کر رہا ہے۔ جنوری میں حکام کی جانب سے کرنسی کی قدر میں کمی کے بعد اس سال روپیہ 20 فیصد سے زیادہ گرا ہے، جس نے اسے عالمی سطح پر بدترین کارکردگی دکھانے والی کرنسیوں میں شامل کردیا ہے۔ گزشتہ 12 مہینوں میں 50 فیصد سے زیادہ نیچے آنے کے بعد  فروری کے آخر سے ملک میں ڈالر کا ذخیرہ تقریبا 4 بلین ڈالر پر مستحکم ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سپلائی کی قلت سے دوچار معیشت کو سہارا دینے اور ڈیفالٹ کو روکنے کے لیے فنڈز اہم ہوں گے، جبکہ اربوں ڈالرز کے قرض کی ادائیگی بھی قریب آرہی ہے۔