چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس کا ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد

عدالت نے الیکشن کمیشن  حکام کونوٹس جاری کرتے ہوئے 4 اگست کو طلب کر لیا

ہم اس وقت ٹرائل کورٹ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کر سکتے،جسٹس یحییٰ آفریدی

توہین الیکشن کمیشن ، فرد جرم عائد کرنے کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی 22 اگست کو طلب

اسلام آباد(ویب  نیوز)

سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی فوری طور پر توشہ خانہ کیس کا ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کردی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو توشہ خانہ کیس میں فوری ریلیف نہ مل سکا ۔عدالت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان حکام کونوٹس جاری کرتے ہوئے چار اگست کو طلب کر لیا۔ جسٹس یحییٰ خان آفریدی کی سربراہی میں جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی اورجسٹس مس مسرت ہلالی پر مشتمل تین روکنی بینچ نے بدھ کے روز پی ٹی آئی چیئرمین کی جانب سے اسلام آباد کی ماتحت عدالت میں جاری توشہ خانہ ٹرائل فوری طور پر رکوانے کی درخواست پر سماعت کی۔جسٹس یحییٰ آفریدی نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث احمد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم اس وقت ٹرائل کورٹ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کر سکتے،اسلام آباد ہائی کورٹ کو فیصلہ کرنے دیں، اگر آپکو ریلیف نہیں ملتا تو سپریم کورٹ میں مقدمہ زیر سماعت ہے ۔عدالت کا عمران خان کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج (جمعرات)کے روز اسلام آباد کورٹ میں سماعت ہے وہ دیکھ لیتے ہیں آپ پھر پرسوں(جمعہ)کے روز آجائیں ۔

توہین الیکشن کمیشن ، فرد جرم عائد کرنے کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی 22 اگست کو طلب

الیکشن کمیشن نے توہین کمیشن کے کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی کو 22 اگست کو طلب کرلیا۔چیئرمین پی ٹی آئی، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہینِ الیکشن کمیشن کیسز کی سماعت ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے کی جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل شعیب شاہین، فواد چوہدری کی جانب سے وکیل فیصل چوہدری اور اسد عمر ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی  کے وکیل  نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ابھی تک مکمل ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی کی ذاتی حیثیت میں پیشی سے استثنیٰ کی درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے میڈیکل چیک اپ کے لئے ہسپتا ل جانا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کئی دنوں سے روزانہ عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں۔ممبر الیکشن کمیشن اکرام اللہ خان نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر فرد جرم عائد کرنا تھی۔ توہینِ عدالت کیس میں کیسے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلیں؟۔ وکیل نے  جواب دیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر تاحال جرم ثابت نہیں ہوا۔بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ 22 اگست کو چیئرمین پی ٹی آئی پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی ہوگی۔