اسلام آباد ہائیکورٹ، الیکشن کمیشن کے وکیل کی درخواست پر چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کیس کی سماعت پیر تک ملتوی

پچھلے 8 ماہ سے ہم نے التوا نہیں مانگا، ڈاکٹر نے بیڈ ریسٹ تجویز کیا اور میرا وکالت نامہ اس کیس میں نہیں،معاون وکیل

 سزا معطلی کی درخواست اب کروشل سٹیج پر ہے، 15 سے 20 منٹ میں دلائل مکمل ہوجانے تھے،چیف جسٹس عامرفاروق

 ایک شخص 20 روز سے جیل میں ہے، پھر چیئرمین پی ٹی آئی کو مزید تین دن اندر رکھیں گے؟،وکیل لطیف کھوسہ

اسلام آباد (ویب  نیوز)

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی 3سال قید کی سزا معطلی کی درخواست پر الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز کی التوا کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی ۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں بینچ نے عمران خان کی سزا معطلی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کے معاون وکیل عدالت میں پیش ہوئے جب کہ امجد پرویز بیماری کے باعث پیش نہ ہوسکے۔امجد پرویز کے معاون وکیل نے عدالت سے کہا کہ پچھلے 8 ماہ سے ہم نے التوا نہیں مانگا، ڈاکٹر نے بیڈ ریسٹ تجویز کیا اور میرا وکالت نامہ اس کیس میں نہیں۔اس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سزا معطلی کی درخواست اب کروشل سٹیج پر ہے، 15 سے 20 منٹ میں دلائل مکمل ہوجانے تھے، جمعہ کو ڈی بی نہیں تھی، ہم کیس کو پیر تک ملتوی کر سکتے تھے مگر نہیں کیا، ہم بھی ٹرائل کورٹ والا کام کر سکتے ہیں مگر ایسا نہیں کریں گے، ٹرائل کورٹ نے جو کیا وہ غلط کیا، ہم اس کو پیر تک ملتوی کرتے ہیں اور اگر کوئی نہ بھی آیا تو فیصلہ کردیں گے۔اس دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ ایک شخص 20 روز سے جیل میں ہے، پھر چیئرمین پی ٹی آئی کو مزید تین دن اندر رکھیں گے؟ پھر ہم عدالت میں پیش نہیں ہوں گے، آپ نے جو کرنا ہے کریں۔بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کی التوا کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔