اسرائیل کے غزہ میں امداد تقسیم کرنے والی ٹیم ،نصیرات پناہ گزین کیمپ پرحملے،50 فلسطینی شہید

شہدا ء میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد بھی شامل ہیں،الا قصی شہداء ہسپتال میں زخمیوں کے لیے جگہ کم پڑ گئی

ہسپتالوں میںمسلسل کام اور مناسب غذا نہ ہونے سے ڈاکٹروں اور نرسوں کا وزن تیزی سے گر رہا ہے،عالمی ادارہ صحت

شمالی غزہ میں کئی ماہ بعد امداد پہنچنے لگی، دس سے زائد ٹرک حماس کی نگرانی میں شمالی غزہ پہنچ گئے

غزہ کی آبادی اب 100 فیصد شدید خوراک کے عدم تحفظ کا شکار ہے، تاریخ میں اس طرح کی یہ پہلی مثال ہے، انٹونی بلنکن

امریکی اور اسرائیلی حکام ممکنہ طور پر اگلے ہفتے کے اوائل میں واشنگٹن میں ملاقات کریں گے،رفح میں آپریشن پر بات چیت ہوگی،وائٹ ہاؤس

غزہ/واشنگٹن(  ویب  نیوز)

اسرائیلی فوج کے غزہ میں امداد تقسیم کرنے والی ٹیم اور نصیرات پناہ گزین کیمپ پرفضائی حملوں میںخواتین اور بچوں سمیت کم از کم 50فلسطینی شہید اور درجنوں ملبے تلے دب گئے ہیں،شہدا ء میں ایک ہی خاندان کے 15 افراد بھی شامل ہیں،الا قصی شہداء ہسپتال میں زخمیوں کے لیے جگہ کم پڑ گئی۔غزہ میں امدادی تقسیم کرنے والی ٹیم پر اسرائیل کے فضائی حملے میں کم از کم 23 افراد شہید ہو گئے۔ وفا نیوز ایجنسی نے مقامی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وسطی غزہ میں نصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 27 ہو گئی ہے۔ قبل ازیں اسرائیلی فوج کی جانب سے کیمپ میں 3 منزلہ رہائشی عمارت پر بمباری کی گئی تھی، حملے میں زخمی ہونے والوں کو دیر البلاح کے الاقصی شہدا ء ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ ہسپتالوں میں طبی عملہ بھی غذائی قلت سے متاثر ہونے لگا،عالمی ادارہ صحت کے مطابق مسلسل کام اور مناسب غذا نہ ہونے سے ڈاکٹروں اور نرسوں کا وزن تیزی سے گر رہا ہے۔دوسری جانب شمالی غزہ میں کئی ماہ بعد امداد پہنچنے لگی، دس سے زائد ٹرک حماس کی نگرانی میں شمالی غزہ پہنچ گئے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ غزہ کی آبادی اب 100 فیصد شدید خوراک کے عدم تحفظ کا شکار ہے، تاریخ میں اس طرح کی یہ پہلی مثال ہے۔وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے غزہ میں قحط کی خبروں کے بارے میں گہری تشویش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی اور اسرائیلی حکام ممکنہ طور پر اگلے ہفتے کے اوائل میں واشنگٹن میں ملاقات کریں گے جس میں رفح میں اسرائیلی فوجی آپریشن پر بات چیت ہوگی۔ جین پیئر نے کہا کہ صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے کہا ہے کہ وہ ملٹری، انٹیلی جنس اور انسانی ہمدردی کے حکام کی ایک سینئر ٹیم کو بات چیت کے لیے واشنگٹن بھیجیں۔ ادھر اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں عارضی جنگ بندی اور کئی مہینوں میں پہلی بار قیدیوں کی رہائی کے ممکنہ معاہدے کی تفصیلات پر بات چیت شروع ہونے کے بعد صورت حال بدستور غیر یقینی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ روز اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک غزہ جنگ بندی کے حوالے سے جاری مذاکرات کے بارے میں "محتاط طور پر” پر امید ہے، مذاکرات میں کسی پیش رفت کے بارے میں بات کرنا ابھی قبل از وقت ہے۔ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 31 ہزار819 فلسطینی شہید اور 73 ہزار934 زخمی ہو چکے ہیں۔ حماس کے 7 اکتوبر کے حملے میں اسرائیل میں مرنے والوں کی تعداد 1,139 ہے۔