اسرائیل میں حکومت کیخلاف ہنگامے پھوٹ پڑے،مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں، متعدد گرفتار

مظاہرین نے اہم سڑکیں بلاک کردیں،پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پانی کی توپ کا استعمال کیا

احتجاجی مظاہروں میں حماس کی قید میں موجود اسرائیلی شہریوں کے لواحقین کی بھی شرکت، اب اکٹھے جدوجہد ہوگی،اہلخانہ

مظاہرین نے پولیس کی رکاوٹیں توڑ کر وزیراعظم نیتن یاہو کے گھر کی جانب پہنچنے کی کوشش کی اور مستعفی ہونے کے نعرے لگائے

مقبوضہ بیت المقدس(  ویب  نیوز)

غزہ جنگ کے حوالے سے اسرائیل بھر میں حکومت مخالف ہنگامے پھوٹ پڑے ، احتجاجی مظاہروں میں قیدیوں کے اہل خانہ سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔حکومت کے خلاف ہونے والے ان احتجاجی مظاہروں میں حماس کی قید میں موجود اسرائیلی شہریوں کے لواحقین نے بھی پہلی بار شرکت کی۔ سب سے بڑا احتجاج دارالحکومت تل ابیب میں ہوا۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اب الگ سے احتجاج نہیں ہوگا بلکہ اکٹھے جدوجہد ہوگی۔مظاہرین نے اہم سڑکیں بلاک کردیں جس کے نتیجے میں شدید ٹریفک جام ہوگیا اور مسافر پھنس گئے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے درجن بھر افراد کو گرفتار کرلیا اور مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پانی کی توپ کا استعمال کیا۔مقبوضہ بیت المقدس میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین نے پولیس کی رکاوٹیں توڑ کر وزیراعظم نیتن یاہو کے گھر کی جانب پہنچنے کی کوشش کی اور مستعفی ہونے کے نعرے لگائے۔مغویوں کے اہل خانہ اور مظاہرین نے مغویوں کی رہائی کیلئے حماس کے ساتھ معاہدے میں نیتن یاہو کو رکاوٹ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کے حل میں نیتن یاہو کا کردار ناقابل فہم اور مجرمانہ ہے۔ ایک مغوی کی والدہ اینا زانگوکر نے کہا کہ اب سے ہم نیتن یاہو کی برطرفی کے لیے جدوجہد شروع کریں گے۔