کیا آپ کو نواز شریف کا کوئی جواب نظر آیا جو اس نے مودی کو دیا ہو؟ ،علیمہ خان
لوگ جنگ کو پی ایس ایل کا میچ سمجھ رہے ہیں مگر یہ میچ نہیں ہے، جنگیں اناں پر شروع ہوتی ہیں ان سے ملک کے ملک تباہ ہوجاتے ہیں،اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو
راولپنڈی(ویب نیوز)
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ کیا آپ کو نواز شریف کا کوئی جواب نظر آیا جو اس نے مودی کو دیا ہو؟ لاہور میں مودی کے خلاف مظاہرہ کرنے پر ہمارے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہمیں مودی سے کوئی غرض نہیں ہمیں پاکستان سے غرض ہے۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ جنگ کو پی ایس ایل کا میچ سمجھ رہے ہیں مگر یہ میچ نہیں ہے، جنگیں اناں پر شروع ہوتی ہیں ان سے ملک کے ملک تباہ ہوجاتے ہیں، ہمیں جنگ کی مزید تیاری کرنی چاہیے کیونکہ مودی ہمارے حملوں کا جواب ضرور دے گا، ہمارا پانی بند ہوگیا تو ہماری فصلیں تباہ ہوجائیں گی۔ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے عمران خان کو جیل میں ڈالا وہ پاکستان کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے، بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے، ان کے کیسز نہیں سنے جارہے اگر ججز ان کے کیس لگائیں تو آدھے گھنٹے میں بانی باہر آسکتے ہیں، بانی کو تنہا کیا جارہا ہے یہ فوج نہیں شخصیات کررہی ہیں۔ وزیر اعظم، صدر اور آرمی چیف کو بانی سے خوف ہے فوج کو خوف نہیں ہے، بانی کا بیانیہ سوشل میڈیا نہیں بنا رہا، بانی کا فوج سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔بعدازاں علیمہ خان سمیت تینوں بہنوں کی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے بعد انہوں نے ایک بار میڈیا سے گفتگو کی۔ علیمہ خان نے کہا کہ ہم نے عمران خان کو بتایا کہ پاکستانی قوم کیسے جوش اور جذبے کے ساتھ نڈر تھی، عمران خان نے کہا کہ جنگ میں فوری ریسپانس بہت اہم ہوتا ہے، مودی پاکستان سے بہت سخت نفرت کرتا ہے اِس وقت مودی سخت غصے میں ہوگا، وہ انتقام لے گا آپ لوگوں کو الرٹ رہنا ہے، فوج اور لوگوں نے جس طرح جواب دیا ہے، سوشل میڈیا کی وار پاکستان نے جیتی مودی برداشت نہیں کرے گا وہ معاشی اٹیک کرے گا، فالس فلیگ جیسے اقدامات مودی کرسکتا ہے۔ علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے بتایا کہ 26ویں ترمیم نے رول آف لا ختم کردیا ہے جو بھی ووٹ دے رہے تھے اس ترمیم کے حق میں وہ آرڈر مان رہے تھے سب نے مل کر پاکستان کا رول آف لا ختم کردیا، سپریم کورٹ نے ملٹری ٹرائل کی اجازت دے دی اس سے دنیا میں مذاق اڑے گا اس پر آپ نے ملک کا تماشا بنایا ہے۔ اس ترمیم سے آپ نے ججز کو سرکاری ڈیپارٹمنٹ بنادیا ہے ججز اور عدلیہ کی آزادی آپ نے لے لی ہے، اب وہ آرڈر پر فیصلہ کریں گے۔