تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت این سی او سی کا تعلیمی اداروں سے متعلق اہم اجلاس ہوا ، اجلاس میں وزرائے تعلیم ، صحت اور این سی او سی حکام شریک ہوئے جبکہ صوبائی وزرائے تعلیم و صحت نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اجلاس میں امتحانات کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور تعلیمی اداروں سے متعلق مشاورت کی گئی۔
اجلاس کے بعد وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا این سی اوسی نے اولیول کے امتحانات شیڈول کے مطابق کرانے جبکہ میٹرک اورانٹرمیڈیٹ کے امتحانات مئی کے تیسرے ہفتے میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
شفقت محمود نے کورونا سے متاثرہ اضلاع میں یکم سے 8ویں جماعت تک کلاسز بند رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا جہاں کورونا کیسز زیادہ ہیں ان اضلاع میں 28 اپریل تک کلاسز نہیں ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ اضلاع میں یونیورسٹیز بھی بند رہے گی تاہم آن لائن کلاسز جاری رہیں گی، یونیورسٹیز سے درخواست کی جائےگی کہ انٹری امتحانات آگے کریں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سندھ نے بھی یکم سے 8ویں جماعت تک کلاسز بند رکھنے کااعلان کیاہے تاہم 28اپریل کو تعلیمی اداروں کی صورتحال پر دوبارہ مشاورت ہوگی ، جس میں تعلیمی ادارے عید تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ9 ، 11،10 اور12ویں کی کلاسز سخت ایس اوپیز کیساتھ 19اپریل سے جاری رہیں گی تاہم میٹرک اورانٹرمیڈیٹ کے امتحانات مئی کےتیسرے ہفتے سے پہلے شروع نہیں ہوں گے ، پچھلےسال 9ویں سے 12ویں تک بچوں کو پچھلے سال کی بنیاد پر پاس کیا تھا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب نے 4مئی کو امتحانات کا اعلان کررکھا ہے جسے آگےبڑھایا جائے گا، امتحانات کچھ جگہ جون یا پھر جولائی میں بھی ہوں گے۔
کیمرج اسکول سسٹم کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ اے اوراو لیول میں بچوں کی تعدادکم ہے ، 26اپریل کو تقریباً 4ہزار بچے اے اور او لیول کے امتحانات دیں گے، امتحانات ایس او پی کے ساتھ ہوں گے۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ دنیا کے80فیصد ممالک میں امتحانات ہورہےہیں، بچے اپنےامتحانات کی بھرپور تیاری جاری رکھیں، ہماری نظر میں صرف بچوں کی صحت اور مستقبل اہم ہے۔