غزہ (ویب ڈیسک)
حماس کی جانب سے پھر جنگ کی دھمکی کے بعد اسرائیلیوں نے دوسری بارمسجد الاقصیٰ میں مارچ کا فیصلہ منسوخ کردیا، مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے شیخ جراح سے فلسطینی خاندانوں کی بے دخل کئے جانے کا خطرہ برقرار ہے۔
یہودی شہریوں نے مسجد الاقصیٰ میں مارچ کیا تو جنگ دوبارہ شروع ہوگی، حماس پھر قبلہ اول کے دفاع کے لئے میدان میں آگئی، حماس کے سینئر رہنما خلیل الحیہ نے اسرائیل کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل انتہا پسند یہودیوں کے مارچ کو مشرقی بیت المقدس اور مسجد الاقصیٰ سے دور رکھے۔ ورنہ دس جون کا دن اسرائیل کے لئے دس مئی کا دن ثابت ہوگا۔
10 مئی کو یہودی شہری مسجد الاقصیٰ میں آنے کی کوشش کررہے تھے جب حماس کے میزائل حملے کے بعد صہیونیوں نے مارچ ترک کردیا تھا۔
حماس کی دھمکی کے بعد صہیونی حکومت نے یوٹرن لے لیا، انتہا پسندوں کو دیا گیا اجازت نامہ منسوخ کردیا۔
مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے شیخ جراح سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کی کوششیں جاری ہیں، مظاہرین کو بھی علاقہ میں داخلے سے روک دیا گیا ہے، غزہ میں بچوں کے دلوں سے اسرائیلی بمباری کا خوف نکالنے کے لئے پتنگ بازی کے مقابلے منعقد کرائے گئے بچوں نے رنگ برنگی پتنگ اڑائیں ۔
امریکی ریاست کیلی فورنیا کے ساحلی علاقے میں اسرائیل کے خلاف احتجاج ہوا، مظاہرین نے آکلینڈ کی بندر گاہ پر اسرائیلی جہاز کے سامان کو اترنے نہیں دیا، مراکش کی حکومت نے تو اسرائیل کو تسلیم کرلیا مگر عوام دے دل سے قابل حکومت کی نفرت نہ نکل سکی، پہلے مراکش کی عوام نے اسرائیلی سفیر کو گھر دینے سے انکار کیا، اب ملک میں جہاں جہاں اسرائیلی سفیر گیا تھا، ان علاقوں کی صفائی کا اعلا ن کردیا۔