آپ نے نادرا کو خط لکھ دیا ہوگا اور نادرا کی مرضی ہے دو سال بعد جواب دے، پولیس کا کام خط لکھنا نہیں، کارروائی کرنا ہوتی ہے، چیف جسٹس گلزار احمد
اسلام آباد (ویب ڈیسک)
سپریم کورٹ نے رحیم یار خان میں مندر پر حملے کیخلاف از خود نوٹس کیس میں آئندہ سماعت پر متعلقہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو طلب کرلیا۔ عدالت نے ہندو بچے کو گرفتار کرنے والے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی اورگرفتار ملزمان کا ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا حکم دے دیا۔جمعہ کوسپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے رحیم یار خان میں مندر پر حملے کیخلاف از خود نوٹس پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ مندر پر حملہ کرنے والے 95 افراد کو گرفتار کیا، ان کی چہرہ شناسی کیلئے نادرا سے معاونت لی جا رہی ہے۔ چیف جسٹس گلزار احمد خان نے کہا کہ میڈیا پر چلنے والی فوٹیج میں سب کے چہرے واضح تھے، جو پہچانے جاسکتے ہیں، آپ نے نادرا کو خط لکھ دیا ہوگا اور نادرا کی مرضی ہے، دو سال بعد جواب دے، پولیس کا کام خط لکھنا نہیں، خط بابو لکھتے ہیں، پولیس نے کارروائی کرنا ہوتی ہے۔سپریم کورٹ نے گرفتار ملزمان کا ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ آئی جی پنجاب بھونگ کے علاقے میں ڈاکووں کیخلاف کاروائی کریں، مقامی شخص کی جانب سے پولیس تھانے کیلئے 5 ایکڑ زمین دینے کی پیشکش پر غور کیا جائے، متعلقہ ایس ایچ او کو ابھی تک گرفتار کیوں نہیں کیا، صرف محکمانہ کارروائی کافی نہیں بلکہ اس کو گرفتار ہونا چاہیے۔