بھارت آئی سی سی کی فنڈنگ روک دے تو پاکستان کی کرکٹ ختم ہو جائیگی، رمیز راجہ
پاکستان نے کورونا وائرس کے دوران سب کی مدد کی لیکن پاکستان کی مدد کو کوئی نہ آیا
پاکستان کو نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی وجہ سے بہت نقصان ہوا ،ہم اپنی کرکٹ کو بیچنے کی کوشش کرتے ہیں
انگلینڈ اور نیوزی لینڈ پر مقدمہ نہیں کر سکتے، انہیں سکیورٹی وجوہات پر چھوٹ مل سکتی ہے
ایشین بلاک بنانے کی کوشش کر رہے ہیں،جلد بہتری نظرآئے گی اورورلڈکپ میں اچھی کارکردگی دکھائیں گے
میں 13 کروڑ روپے میں قدافی کرکٹ اسٹیڈیم میں نیا فلڈ لائٹس کا اسٹرکچر کھڑا کر سکتا ہوں
چیئرمین پی سی بی کا سینیٹ کی کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ اجلاس میں اظہار خیال
اسلام آباد(ویب نیوز) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے کہاہے کہ پاکستان نے کورونا وائرس کے دوران سب کی مدد کی لیکن پاکستان کی مدد کو کوئی نہ آیا، پاکستان کو نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی وجہ سے بہت نقصان ہوا ہے ،ہم اپنی کرکٹ کو بیچنے کی کوشش کرتے ہیں،اپنے پیروں پرکھڑا ہونا ہوگا، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو 90 فیصد فنڈنگ بھارت سے آتی ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ 50 فیصد آئی سی سی کی فنڈنگ پر چلتا ہے۔ اگر بھارت کا وزیراعظم آئی سی سی کی فنڈنگ روک دے تو پاکستان کی کرکٹ ختم ہو جائے گی۔سینیٹر رضا ربانی کی صدارت میں سینیٹ کی کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس ہوا ۔ رمیز راجہ نے کہاکہ انٹرنیشنل سکیورٹی ایجنسی نے کہا کہ دنیا کے مقابلے میں پاکستان کی سکیورٹی بہترین ہے، اتنا سنگین خطرہ نہیں تھا جس پر نیوزی لینڈ نے دورہ منسوخ کر دیا، پاکستان کی غلطی نہیں ہے تو ہم کیوں احساس کمتری میں پڑ جائیں۔ ان کا کہنا تھا نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ کے چیئرمین نے کہا کہ کھلاڑی ڈرگئے ہیں، انگلینڈ کرکٹ بورڈ کو کہا کہ 4 روز میں اسٹیڈیم کے اندر ہوٹل کی سہولت دیکر دورہ مکمل کروا دیں گے لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ رمیز راجہ نے کہا پاکستان نے کورونا وائرس کے دوران سب کی مدد کی لیکن پاکستان کی مدد کو کوئی نہ آیا۔ انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز کے دورہ پاکستان کیلئے پرامید ہیں کہ دورہ شیڈول کے مطابق ہی ہوگا جبکہ آسٹریلیا پربھی دبائو پڑا ہے کیونکہ پاکستان کو نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی وجہ سے بہت نقصان ہوا ہے۔ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا انگلینڈ اور نیوزی لینڈ پر مقدمہ نہیں کر سکتے، انہیں سکیورٹی وجوہات پر چھوٹ مل سکتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں رمیز راجہ کا کہنا تھا صاف سی بات ہے کہ ورلڈ کرکٹ میں پیسہ بولتا ہے، انویسٹرنے کہا کہ بھارت سے میچ جیت جائیں توبلینک چیک تیارپڑا ہے،ایشین بلاک بنانے کی کوشش کر رہے ہیں،جلد بہتری نظرآئے گی اورورلڈکپ میں اچھی کارکردگی دکھائیں گے۔میری تجویز ہے کہ پاکستان میں ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقا اور بنگلا دیش کی ٹرائی سیریز ہو، اس سے پاکستان کرکٹ بورڈ کی طاقت نظر آئے گی، پاکستان کرکٹ اکانومی بہتر ہوگی تو آئی سی سی پھر بات بھی سنے گا، پاکستان کرکٹ بورڈ کو اپنے بھی پیسے بنانے ہیں اور آئی سی سی کو بھی ریوینیو بناکر دینا ہے۔ رمیزراجہ نے کہاکہ اسکول کرکٹ پچھلے کچھ سالوں سے بیٹھ گئی،ٹیم کی سکلز پر کام ہونے والا ہے اورپورے سسٹم کو ڈائریکشن دینا ہو گی۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کوئی زمبابوے یا سیکنڈ گریڈ ٹیم نہیں بلکہ ورلڈکپ جیتی ہوئی ٹیم ہے، مغربی بلاک کے ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ کو چلنا بھی ہے۔چیئرمین کمیٹی رضا ربانی نے رمیز راجہ کو تجویز دی کہ گورے کو آنکھ دکھائیں تو وہ ڈر جاتا ہے۔چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا نیوزی لینڈ کو اپنی شرائط نومبر 2022میں منسوخ شدہ دورے کی تجویز دے سکتے ہیں جبکہ مائیک ایتھرٹن نے انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے فیصلے کو اڑا کر رکھ دیا۔ان کا کہنا تھا انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے اپنے کسی کھلاڑی سے دورہ پاکستان منسوخ کرنے کا نہیں پوچھا، نیوزی لینڈ کی دیکھا دیکھی انگلینڈ نے پاکستان کا دورہ منسوخ کر دیا، اگر پاکستان کی جگہ بھارت ہوتا تو کوئی دورہ منسوخ نہ کرتا۔رمیز راجہ کا کہنا تھا 4بندوں کے جانے سے پی سی بی نے سال کا 13کروڑ روپیہ بچا لیا، میں 13کروڑ روپے میں قدافی کرکٹ اسٹیڈیم میں نیا فلڈ لائٹس کا اسٹرکچر کھڑا کر سکتا ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے آفسز بہترین بن سکتے ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ پیسہ بچائے گا بھی اور لگائے گا بھی، جو بندہ پاکستان کرکٹ کو آگے لے کر جائے گا اسے پاکستان کرکٹ بورڈ میں لائیں گے۔چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا ایک ملین ڈالر کی ایک ڈراپ ان پچ ہے اور 2کمپنیاں لگانے کو تیار ہیں، پی سی بی نے سوچا ہے کہ اسٹیڈیم کے نیمنگ رائٹس پرائیویٹ کمپنیوں کو دیے جائیں۔