کراچی (ویب نیوز )
سندھ یونیورسٹیز آفیسرز فیڈریشن کراچی کی ڈاؤ یونیورسٹی آفیسرز ایسوسی ایشن اور جوائنٹ کمیٹی کی جائز حقوق و مسائل کے حل کیلئے ایک سال سے جاری پرامن جہدوجہد کو سراہتے ہیں۔ ڈاؤ انتظامیہ ملازمین کے جائز مطالبات حل کرنے کے بجائے ملازمین کو احتجاج اور قانونی چارہ جوئ سے روکنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے اختیار کرتے ہوئے جبری ٹرانسفرز ، ہراسمنٹ ، ایکسپلینیشنز ، بے بنیاد انکوائریز ، من گھڑت و جھوٹے اخباری پروپیگنڈہ اور بے بنیاد الزام تراشی پر اتر ائ ہے۔ 18 دسمبر کو ڈائو یونیورسٹی میں ملازمین نے پرامن احتجاج کیا اور گورنر سندھ و چانسلر اور وزیر صحت و پرو چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی سے ملنے اور اپنی گزارشات پیش کرنے کی کوشش کو ڈاؤ انتظامیہ غلط رنگ دے کر ملازمین کو حقوق کی جہدوجہد سے باز رکھنے کی ناکام کوشش کررہیں ہیں جس کی پرزور مزمت کرتے ہیں پرامن احتجاج کرنے والے ملازمین پر پولیس تشدد اور ایک آفیسر کو شدید زخمی کیا گیا جس کی میڈیکل رپورٹس موجود ہیں۔ ڈاؤ انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں غیر قانونی رویہ اختیار کرنے اور اپنی نااہلی پر پردہ ڈالنے کے بجائے ملازمین کے دیرینہ مطالبات فی الفور حل کیے جائیں، سندھ یونیورسٹیز آفیسرز فیڈریشن اپنے آفیسرز کی جائز و پرامن جہدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔