الیکشن کمیشن کے خدشات کو بنیاد بناکر سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کیا گیا،وکیل شیخ رشید
دھاندلی تو یہاں بھی انتخابات میں ہوتی ہے، جعلی ووٹ تو ڈل جاتے ہیں، اس کیخلاف قانون موجود ہے،جسٹس اعجازالاحسن
کیا موجودہ اسمبلی بنیادی حقوق کے حوالے سے ترامیم کرنے کی مجاز ہے؟ اسمبلی میں اس وقت ارکان کی تعداد بہت کم ہے،جسٹس مظاہرعلی نقوی
اورسیز پاکستانیوں کے ذریعے ملک میں زرمبادلہ آ رہا ہے، انہیں تو ترجیحی بنیادوں پر سہولیات دینی چاہیے،جسٹس اعجازالاحسن
اسلام آباد (ویب نیوز)
سپریم کورٹ آف پاکستان نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی درخواست پر بھی اعتراضات ختم کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کو درخواست جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا ۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کرنا درست نہیں۔بدھ کو جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے حکومت کی جانب سے الیکشن ایکٹ میں ترامیم کے خلاف پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی درخواست اور سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کرنے کیخلاف شیخ رشید کی درخواستوں پر سماعت کی۔شیخ رشید احمد سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔ ان کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے خدشات کو بنیاد بناکر سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کا حق ختم کیا گیا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ دھاندلی تو یہاں بھی انتخابات میں ہوتی ہے، جعلی ووٹ تو یہاں بھی ڈل جاتے ہیں، اس کیخلاف قانون موجود ہے، جس طرح حادثہ ہونے پر موٹروے بند نہیں کی جا سکتی؟ اس طرح کیا دھاندلی کے خدشات پر انتخابات کرانا ہی بند کر دیئے جائیں گے؟ الیکشن کمیشن دھاندلی روکنے کیلئے اپنے اختیارات استعمال کیوں نہیں کرتا؟ دھاندلی روکنے کیلئے کمیشن کے اقدامات کا عدالتی جائزہ لیا جا سکتا ہے، الیکشن کمیشن کے خدشات کو دور کیا جانا ضروری ہے، مگر خدشات دور کرنے کے بجائے اوورسیز کے ووٹ کا حق ختم کرنا درست نہیں، سپریم کورٹ اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق سے متعلق کئی فیصلے دے چکی ہے۔ عدالت نے عمران خان کی درخواست کو رجسٹرڈ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بظاہر یہ بنیادی آئینی حقوق اور عوام مفاد کا معاملہ ہے۔جسٹس مظاہر نقوی نے پوچھا کہ کیا موجودہ اسمبلی بنیادی حقوق کے حوالے سے ترامیم کرنے کی مجاز ہے؟ اسمبلی میں اس وقت ارکان کی تعداد بہت کم ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے ذریعے ملک میں زرمبادلہ آ رہا ہے، انہیں تو ترجیحی بنیادوں پر سہولیات دینی چاہیے، مالیاتی اداروں اور دوست ممالک سے ایک ایک ارب ڈالر مانگے جا رہے ہیں، ادھر اوورسیز پاکستانی سالانہ 30 ارب ڈالر بھیجتے ہیں ، لیکن انہیں کہا گیا آپ ووٹ نہیں دے سکتے اور اگر ووٹ ڈالنا ہے تو ٹکٹ لیکر پاکستان آ۔جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ سمندر پار پاکستانی تو بغیر کسی شرط کے 30 ارب ڈالر بھیجتے ہیں، پوری دنیا میں جدید ڈیوائسز استعمال ہوتی ہیں، ہر کام میں جدید آلات استعمال ہوتے ہیں تو ووٹنگ میں کیوں نہیں؟۔سپریم کورٹ نے شیخ رشید کی درخواست پر بھی اعتراضات ختم کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کو درخواست جلد سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دیا۔