- ملکی ترقی کیلئے چارٹر آف اکانومی پر اتفاق کرنا ہوگا، کوشش ہے پاکستان کو سودی نظام سے نکالوں، وزیر خزانہ کا تقریب سے خطاب و میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد (ویب نیوز)
وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ روس سے بھارت کے برابر تیل کی قیمت ملی تولیں گے،ڈالر 200 روپے سے نیچے آئے گا، مارکیٹ کو فکر کی ضرورت نہیں، گھبرانے کی ضروت نہیں پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، کوشش ہے پاکستان کو سودی نظام سے نکالوں۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی میں ٹیکنالوجی اہم کردار ادا کرتی ہے، اس صدی میں گڈ گورننس ٹیکنالوجی کو بڑی باریکی سے دیکھ رہی ہے، آج کی تقریب کا انعقاد خوش آئند ہے، مجھے یاد ہے آخری کانفرنس 18 سال پہلے ہوئی تھی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیاں بہت بڑا چیلنج ہے، یہ ملک 4 سال پہلے کچھ اور تھا، ن لیگ دور میں پاکستان ترقی کی راہ پرگامزن تھا، ہمارے دور میں معیشت6 فیصد کی شرح سے ترقی کررہی تھی، پاکستان اس طرح ترقی کرتا رہتا تو 2030 تک دنیا کی بڑی معیشتوں میں شامل ہو جاتا، پانامہ کے ڈرامے سے معیشت متاثرہوئی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 2013 میں 18،18 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، ہم نے وعدہ کیا تھا کہ لوڈشیڈنگ ختم کرکے دکھائیں گے، ہم نے ذمہ داری لی اورپر فارم کرکے دکھایا۔ ایم ایل ون پہلے 6 ارب ڈالر میں بن جاتا، آج 12 ارب ڈالرمیں بنے گا۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ معیشت کے استحکام کیلئے بہت سے اقدامات کررہے ہیں، ہم نے چیلنج قبول کیے، اب بھی ہم نے یہ ذمہ داری لی ہے، ہم نے 5 دن کے اندر ہی بجٹ پیش کیا ،ایک مہینے میں ہم نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گھبرانے کی ضروت نہیں پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، مہنگائی 6 مہینے کی نہیں بلکہ پچھلے 4 سال کی وجہ سے ہوئی، پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے میں کامیاب ہوگئے ہیں، اب روپے کی قدر اور جی ڈی پی گروتھ بڑھانی ہے۔ وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے مشکل ہوتی تو آپ ذمہ داری لیتے ہیں میں پاکستانی ہوں کیا کروں، ملک ہے تو سیاست ہوگی، ملک نہیں تو کیسی سیاست، یہ ہمارا فرض ہے کہ ملک کی معیشت کو بہتر کریں، ملکی ترقی کیلئے چارٹر آف اکانومی پر اتفاق کرنا ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اتحادی حکومت کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے، پاکستان کی بہتری کے لیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان ہمارا ملک ہے اس کی ترقی کیلئے کام کرنا ہماری ذمہ داری ہے، امید ہے تمام سیاسی جماعتیں پاکستان کے لیے مل کر کام کریں گی۔ تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ معیشت سے متعلق فیصلوں میں آزاد نہ ہوتا تو چیلنجزقبول نہ کرتا، مہنگائی ایک دن میں نہیں آتی، مہنگائی 4 سال میں آئی ہے، میکرو اکانومی انڈیکیٹر ٹھیک ہوں گے تومہنگائی کم ہوگی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آنے والے دنوں میں مہنگائی کا بوجھ کم ہوگا، جتنا جلد ہو سکا عوام کو ریلیف فراہم کریں گے، پیٹرولیم لیوی نہیں لگائی،عوام کو ریلیف دیا، آئی ایم ایف سے پیٹرولیم لیوی کے حوالے سے بات نہیں کی۔ بھارت روس سے سستا تیل لے سکتا ہے تو ہم بھی لے سکتے ہیں، روس سے بھارت کے برابر تیل کی قیمت ملی تولیں گے۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ڈالر کی قیمت سے متعلق اپنی ذمہ داری نبھائے گا، ڈالر کی قیمت آرٹیفشل ہے، 200 روپے سے نیچے آئے گا، مارکیٹ کو فکر کی ضرورت نہیں، کوئی مسئلہ نہیں آئے گا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں مجھے نکالنے کے بجائے ملک پر بم گرا دیا جاتا، انہوں نے کہا میں تھا تو نیشنل کمانڈ اتھارٹی ٹھیک تھی، خدا کا خوف کرو، ایسی گھٹیا سیاست پر لعنت۔وفاقی وزیرخزانہ نے مزید کہا کہ پاکستان اب تک سودی نظام پرچل رہا ہے، کوشش ہے پاکستان کو سودی نظام سے نکالوں۔