لاہور (ویب نیوز)
لاہورہائیکورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا۔منگل کو توہین عدالت کی کارروائی کے لئے درخواستوں پر سماعت ہوئی جس پر عدالت نے آفس اعتراض کو برقرار رکھتے ہوئے درخواستوں کو ناقابل سماعت قرار دیا۔عدالت نے کہا کہ بادی النظر میں عمران خان کے بیانات سپریم کورٹ کے جج کے بارے میں ہیں، ایسے میں درخواستیں لاہور ہائیکورٹ میں کیسے قابل سماعت ہیں۔ہائیکورٹ آفس نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض لگایا تھا اور ہائیکورٹ آفس نے درخواست گزار کو سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی تھی۔ اعتراض کیا گیا تھا کہ ججوں کو درخواست میں فریق نہیں بنایا جا سکتا۔درخواست گزار نے آفس ہائیکورٹ کے اعتراض کو چیلنج کیا تھا۔ جسٹس شجاعت علی خان نے مشکور احمد کی اعتراض کی درخواست پر سماعت کی جس میں عمران خان کو فریق بنایا گیا۔درخواست میں موقف تھا کہ عمران خان کی سربراہی میں عدلیہ کے خلاف منظم مہم چلائی جا رہی ہے، ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کو کالعدم قرار دینے پر ججز کے خلاف مہم چلائی گئی۔اسی طرح لاہور ہائیکورٹ اور اسلام آباد میں پیشی پر عمران خان جتھوں کے ساتھ عدالتوں میں پیش ہوئے ، سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچانا اور نعرے بازی کرتے ہوئے عدالت میں پیش ہونا توہین عدالت ہے۔ اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس پر منصوبہ کر کے حملہ کیا گیا جس کے ماسٹر مائنڈ عمران خان تھے، عمران خان نے عدلیہ پر دبائو ڈالنے کے لئے کارکنوں کو جوڈیشل کمپلیکس بلایا۔درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ لاہور ہائیکورٹ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے، عدالت عمران خان کو عدالت میں طلب کر کے جواب دہی کرے۔