سینیٹ خصوصی کمیٹی کا کنوئنیرسینیٹر عرفان صدیقی کے صدارت میں اجلاس

غیر مجازافرادکی جانب سے ریڈیو پاکستان کی عمارتوں میں سینما گھر بنانے کے لئے غیر قانونی معائنوں کا نوٹس

معائنوں پر پابندی  عائد کرتے ہوئے  سیکرٹری اطلاعات کو ہدایات جاری کردی گئیں

گاڑیوں پر رجسٹریشن کے دوران پانچ سو روپے کی ریڈیو فیس مقرر کرنے کی تجویز دے دی گئی

 اس مدمیں ریڈیو کو سالانہ پندرہ ارب روپے حاصل ہونگے

کمیٹی نے ماہانہ ٹی وی لائسنس فیس 35سے بڑھا کر50روپے کرنے کی مخالفت کردی

اسلام آباد (ویب  نیوز)

سینیٹ کی خصوصی کمیٹی اطلاعت ونشریات نے غیر مجازافرادکی جانب سے ریڈیو پاکستان کی عمارتوں میں سینما گھر اور گیسٹ ہاؤس بنانے کے لئے عمارتوں کے غیر قانونی معائنہ کا نوٹس لیتے ہوئے  ان معائنوں پر پابندی کردی سیکرٹری اطلاعات کو اس ضمن میں ہدایات جاری کردی گئیں۔ کمیٹی نے حکومت کو گاڑیوں پر رجسٹریشن کے دوران پانچ سو روپے کی ریڈیو فیس مقرر کرنے کی تجویز دے دی ہے اس مدمیں ریڈیو کو سالانہ پندرہ ارب روپے حاصل ہونگے کمیٹی نے ماہانہ ٹی وی لائسنس فیس 35سے بڑھا کر50روپے کرنے کی مخالفت کردی ہے ۔پیر کوکمیٹی کا اجلاس کنوئنیرسینیٹر عرفان صدیقی کے صدارت میں ہوا۔ اجلاس کے دوران ریڈیو پاکستان سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس تو دوران حکام نے انکشاف کیا کہ وزارت اطلاعات و نشریات نے غیر رسمی طور پر  ریڈیو پاکستان کے بڑھتے خساروں کے پیش نظر ملک بھر میں اسکی عمارتوں میں چھوٹی اسکرینوں کے ساتھ سینما گھر اور گیسٹ ہاؤسز بنانے کی تجویز دی  اس تجویز کے سامنے آنے پر بعض افراد نے  ریڈیو پاکستان کی عمارتوں کے بلااجازت معائنے شروع کردیئے  سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ جب ریڈیو پاکستان نے عمارتوں  کے حوالے سے باضابطہ طور پر کوئی پیش کش یا اخبارات میں اشتہار ہی نہیں دیا اس کی عمارتوں کے  معائنے کس جواز کے تحت شروع کردئے گئے ۔وزرات کے غیر رسمی تجویز کے مطابق نجی شعبہ  اور دیگر کو پینا فلکیس کے ذریعے اسکرینز لگا کر محدود سیمنا گھر بنانے کی پیش کش کی جانی تھی تاہم باضابطہ سرکاری فیصلہ نہیں ہوا۔ کنوئنیرسینیٹر عرفان صدیقی نے سیکرٹری اطلاعات  کو ان غیرقانون معائنوں کو روکنے کی ہدایت کردی ہے۔کمیٹی نے وزارت کو  گاڑیوں کی رجسٹریشن کے  موقع پر ایک بار  پانچ سو روپے ریڈیو فیس مقرر کرنے کی تجویز دے دی ہے اس مدمیں ریڈیو کو سالانہ پندرہ ارب روپے حاصل ہونگے کیونکہ ملک بھر میں سالانہ تین کروڑ سے زائد گاڑیوں کی رجسٹریشن ہورہی ہے اس ضمن میں وزرات اطلاعات کو ڈیٹا فراہم کردیا گیا ہے  کمیٹی نے ماہانہ ٹی وی لائسنس فیس 35سے بڑھا کر50روپے کرنے کی مخالفت کردی ہے ۔ سیکرٹری اطلاعات کو ٹی وی اور ریڈیو کے  ڈراموں دیگر ثقافتی مواد کے حوالے فیسٹول کی سفار ش کردی ہے۔ڈی جی ریڈیوں نے بتایا کہ ادارے کی ماہانہ آمدن دس کروڑ روپے جب کہ اخراجات پچاس کروڑ روپے سے تجاویز کرگئے ہیں ادارے کے حوالے سے سبکدوش ملازمین کی بھرمار ہے ۔سالانہ آمدن 4ارب70کروڑ روپے جب کہ اخراجات چھ ارب روپے سے تجاوز کر گئے ہیں۔کمیٹی نے ریڈیوپاکستان کے ملازمین کی تنخواہوں پنشنز اور ملازمین کی تعداد کی تفصیلات طلب کرلی ہیں ۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ  ریڈیو کی مشکلات کے لئے کسی بھی حد تک جائیں گے چاہے وزیراعظم سے ملاقات کرنا پڑے۔اجلاس کے بعد عرفان صدیقی نے کہا کہ بجلی کے بلز میں ٹی وی لائسنس فیس میں اضافہ عام آدمی پر بوجھ ہوگا ہم نے  بہتری کے لئے تجاویز دے دی ہیں امیر آدمی گاڑی خریدتا ہے اور ہر گاڑی میں ریڈو ہوتا ہے رجسٹریشن کے موقع پرپانچ  سوروپے کی وصولی کوئی زیادہ رقم نہیں ہے لاکھوں روپے کے ٹیکس دیئے جاتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ 2012میں 3کروڑ83لاکھ سے زائد2020میں بھی تین کروڑ سے زائد گاڑیوں کی رجسٹریشن ہوئیں ۔ سیکرٹری کو ٹی وی ریڈیو کے ثقافتی ورثہ اور مقبول ڈراموں و گانوں کا فیسٹول لگانے کی تجویز دی ہے ۔