چئیرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری اور نئی مردم شماری کی منظوری،پاکستان میں انتخابات اب دور چلے گئے، غیرملکی ماہرین

امریکا پاکستان کی ملکی سیاست میں مداخلت پر ہچکچاہٹ کا شکار ہے،پاکستانی فوج کے ساتھ اس کے تعلقات بڑے ہیں، مائیکل کوگلمین

تاخیر سے ہونے والے انتخابات کا بنیادی مقصد معیشت کا رخ موڑنا، ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری، ڈالر کے ذخائر میں اضافہ وغیرہ ہے، فاروق حمید خان

واشنگٹن(ویب  نیوز)

چئیرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری اور نئی مردم شماری کی منظوری کے فیصلے پر غیر ملکی ماہرین نے کہاہے کہ پاکستان میں انتخابات اب دور چلے گئے ہیں۔ اگر قومی اسمبلی 9 اگست کو تحلیل ہو جاتی ہے تو عام انتخابات 8 نومبر تک ہوں گے لیکن اب مشترکہ مفادات کونسل(سی سی آئی)کے فیصلے کے نتیجے میں یہ انتخابات مہینوں کے لیے موخر ہو سکتے ہیں۔ واشنگٹن کے ولسن سینٹر میں جنوبی ایشیائی امور کے اسکالر مائیکل کوگلمین نے ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں لکھا کہ کچھ عرصہ قبل پاکستان کا سیاسی بحران تھوڑا سا کم ہوتا ہوا نظر آیا، حکومت نے عہدہ چھوڑنے اور انتخابات کی تیاری کے لیے نگراں حکومت کے لیے راستہ بنانے کا وعدہ کیا۔ لیکن اب چئیرمین پی ٹی آئی کی دوبارہ گرفتاری اور اس بات کا اشارہ کہ انتخابات میں تاخیر ہو سکتی ہے، کچھ بھی ممکن ہوسکتا ہے۔ایک سوال کے جواب میں مائیکل کوگلمین نے لکھا امریکا پاکستان کی ملکی سیاست میں مداخلت پر ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔ پاکستان میں فوج کے ساتھ اس کے تعلقات بڑے ہیں۔انہوں نے لکھا مجھے امید ہے کہ امریکا خاموش ہی رہے گا۔ پچھلی بار جب انہیں(چئیرمین پی ٹی آئی)گرفتار کیا گیا تھا تو امریکہ نے بہت کم ہی کچھ کہا تھا۔امریکا سے تعلق رکھنے والے دفاعی ماہر فاروق حمید خان کا پاکستان میں انتخابات کے حوالے سے کہنا تھا کہ حکومتی ذرائع سے میڈیا کو دئیے گئے تمام اشارے بھی ٹیکنو کریٹ قیادت والی نگراں/ عبوری حکومت اور تاخیر سے ہونے والے انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہیں، جس کا بنیادی مقصد معیشت کا رخ موڑنا، ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری، ڈالر کے ذخائر میں اضافہ وغیرہ ہے۔مائیکل کوگلمین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک بار پھر سب کی نظریں سپریم کورٹ پر ہوں گی، جو بحران کے دوران ایک اہم کھلاڑی ہے اور جس نے چند اہم لمحات میں چئیرمین پی ٹی آئی کا ساتھ دیا ہے۔