واشنگٹن (صباح نیوز)
کورونا وائرس سے دنیا بھر میں متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 35 لاکھ سے تجاوز کرگئی جبکہ اموات کی تعداد 2 لاکھ 45 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔گزشتہ برس کے آخر میں چین میں تباہی مچانے والی وبا کورونا وائرس نے رواں برس کے اوائل میں ہی دنیا کے دیگر ممالک کو لپیٹ میں لینے کا آغاز کیا جس کے نتیجیمیں ابتدا میں ایران اور جنوبی کوریا شدید متاثر ہوئے جس کے بعد یورپ اور امریکا میں لاکھوں افراد کونشانہ بنایا۔اس وقت میں دنیا میں سب سے زیادہ متاثرہ ہونے والے ممالک میں امریکا، اسپین، اٹلی، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور روس ہیں جہاں ہزاروں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔دنیا کے مختلف ممالک کی جانب سے کئے گئے سخت اقدامات کے باعث لاکھوں افراد صحت یاب ہوکر زندگی کی طرف لوٹ چکے ہیں۔کورونا وائرس سے برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن کے علاوہ مختلف ممالک کے اعلی سطح کے عہدیداروں، فلمی اسٹارز، ڈاکٹر اور صحافی بھی بری طرح متاثر ہوچکے ہیں۔امریکا دنیا میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں اب تک کورونا وائرس کیسز کی تعداد 11 لاکھ 60 ہزار 996 تک پہنچ چکی ہے اور اس میں مزید اضافہ ہورہا ہے تاہم اضافے کی شرح میں بڑی حد تک کمی آئی ہے۔کورونا وائرس کے اعداد وشمار جاری کرنے والی ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں اب تک ایک لاکھ 73 ہزار 725 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ 9 لاکھ 19 ہزار 823 متاثرین زیر علاج ہیں۔رپورٹ کے مطابق زیرعلاج 16 ہزار 475 افراد کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 67 ہزار 448 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق امریکا میں مارچ اور اپریل کے ابتدائی دو ہفتوں میں کورونا وائرس سے ریکارڈ 37 ہزار 100 ہلاکتیں ہوئی تھیں۔رپورٹ کے مطابق اتنے ہی دنوں میں یہ تعداد کم ہو کر 13 ہزار 500 سے زائد ہوئی۔اسپین میں متاثرین کی تعداد 2 لاکھ 45 ہزار تجاوز کرگئی۔اسپین دوسرا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے اور سخت لاک ڈان کا سامنا کرنا پڑا تاہم کیسز میں کمی آنے کے بعد بندشوں میں نرمی کرتے ہوئے عوام کو گھروں سے باہر نکل کر واک کرنے اور کھیلوں کی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔اسپین میں اس وقت تک 2 لاکھ 45 ہزار 567 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جن میں سے ایک لاکھ 46 ہزار 233 صحت یاب جبکہ 74 ہزار 234 زیرعلاج ہیں۔کورونا وائرس سے اب تک 25 ہزار 100 ہلاکتیں ہوئی ہیں اور2 ہزار 386 افراد کی حالت خطرے میں بتائی جارہی ہے۔اٹلی کورونا وائرس کے باعث اموات کی فہرست میں امریکا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے جہاں 28 ہزار 710 متاثرین جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔اٹلی میں متاثرین کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 9 ہزار 328 ہے۔برطانیہ میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور اب ہلاکتوں کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔وزیراعظم بورس جانسن صحت یابی کے بعد اپنے حکومتی امور انجام دینے لگے ہیں لیکن کیسز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 82 ہزار 260 اور اموات 28 ہزار 131 تک پہنچ چکی ہے۔برطانیہ میں اب تک ایک لاکھ 53 ہزار 785 افراد زیر علاج ہیں جن میں سے ایک ہزار 559 کی حالت خطرے میں ہے۔فرانس بھی ان ممالک میں شامل ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار سے زائد اور کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہوچکی ہے۔فرانس میں اب تک ایک لاکھ 68 ہزار 396 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے اور 24 ہزار 760 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔روس میں کورونا وائرس کے کیسز تاخیر سے سامنے آنے لگے اور گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ہی کسیز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 34 ہزار 687 ہوچکی ہے۔کوروناوائرس سے روس میں اب تک ایک ہزار 280 اموات کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 16 ہزار 639 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔جرمنی کے اقدامات کو دنیا کے لیے مثالی قرار دیا گیا ہے جہاں متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 64 ہزار 967 ہے تاہم اموات دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔جرمنی میں کورونا وائرس سے اموات کی تعداد 6 ہزار 812 تک پہنچ چکی ہے۔متحدہ عرب امارات کی وزارت صحت کے بیان کے مطابق ملک میں 26 ہزار ٹیسٹ کیے گئے جس کے بعد مزید 564 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد مجموعی تعداد 14 ہزار 163 ہوگئی ہے۔رپورٹ کے مطابق 99 متاثرین صحت یاب ہوچکے ہیں اور مجموعی تعداد 2 ہزار 763 ہے اور 126 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔شیخ خلیفہ میڈیکل سٹی کے شعبے ہیماٹولوجی اینڈ آنکالوجی کی سربراہ ڈآکٹر فاطمہ الکعبی کا کہنا تھا کہ ابو ظہبی اسٹیم سیل سینٹر نے متحدہ عرب امارات میں اسٹیم سیل ٹریٹمنٹ کی آزمائش شروع کردی گئی ہے اور پیش رفت ہوئی ہے۔عہدیدار نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ علاج میں پیش رفت کا مطلب یہ نہیں ہے کہ مریض کا مکمل علاج نہیں ہے بلکہ اس دوران مددگار ہورہا ہے۔