اسلام آباد(صباح نیوز)
چینی بحران پر ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ کا فرانزک کرنے والے انکوائری کمیشن نے حتمی رپورٹ تیار کر لی۔سرکاری ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے سربراہ واجد ضیا ء جمعرات کو رپورٹ وفاقی حکومت کو پیش کریں گے، 200سے زائد صفحات کی رپورٹ کے ساتھ شوگر ملز مالکان کے بیانات بھی لگائے گئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں اہم شخصیات پر ٹیکس چوری کا الزام عائد کیا گیا ہے اور ٹیکس چوری پر کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھاکہ ملک میں چینی بحران کا سب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔چینی بحران کی ایف آئی اے رپورٹ کا اب فرانزک کیا جا رہا ہے جس کی رپورٹ 25اپریل کو وزیراعظم عمران خان کو جمع کرائی جانی تھی تاہم کمیشن کی درخواست پر اسے مزید تین ہفتوں کا وقت دیا گیا تھا۔وزیراعظم نے فرانزک رپورٹ موصول ہونے کے بعد مزید ایکشن لینے کا اعلان کیا ہے۔ چینی بحران رپورٹ سامنے آنے کے بعد جہانگیر ترین نے اپنے اوپر لگے الزامات کو مسترد کیا ہے اور وفاقی وزیر خسرو بختیار کی وزارت تبدیل کر دی گئی۔