اسلام آباد(صباح نیوز )
پاکستان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی اور معصوم کشمیریوں کے ماورائے عدالت ہلاکتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ جعلی مقابلوں میں نہتے کشمیریوں کو شہیدکیا جارہا ہے جبکہ شہدا کی لاشیں بھی ورثا کے حوالے نہیں کی جا رہیں، احتجاج کرنے والوں پر گولیاں برسائی جا رہی ہیں۔عالمی برادری صورتحال کافوری نوٹس لے اورمسئلہ کشمیر کے کشمیری عوام کی خواہشات اور سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق پرامن حل کیلئے کردار ادا کرے ،جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں 277 ویں روز بھی غیرانسانی لاک ڈاون اور فوجی محاصرہ جاری ہے جو کہ ایک تشویشناک معاملہ ہے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بھارتی قابض افواج کے ظالمانہ فوجی کریک ڈاون سے انتہائی سنگین ہورہی ہے ،پاکستان بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری ریاستی دہشت گردی اور معصوم کشمیریوں کے ماورائے عدالت ہلاکتوں کی مذمت کرتا ہے ، انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں کوویڈ 19 کے کیسز میں اضافے کے باوجود بھارتی قابض افواج کشمیریوں پر ظلم و ستم اور دیگر ظالمانہ کارروائیوں کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں معصوم کشمیریوں کو جعلی مقابلوں اور نام نہاد سرچ آپریشنز میں شہید کیا جاتا ہے حتاکہ غیر انسانی قدام کے طور شہداء کی لاشیں بھی ان کے لواحقین کے حوالے نہیں کی جاتی ہیں،ہزاروں کی تعداد میں کشمیری مرد ،خواتین اور بچے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکلتے ہیںتاکہ عالمی برادری کو یہ معلوم ہوجائے کہ وہ غیرقانونی بھارتی قبضے کو مسترد کرتے ہیں، ترجمان نے کہاکہ کل سے بھارتی قابض فورسز نے ایک اور مقامی کشمیری نوجوان کو نام نہاد انکاونٹر میں شہید کرنے کے بعد پورے مقبوضہ کشمیرمیں انٹرنیٹ دوبارہ بند کردیا ہے ،پرامن کشمیری مظاہرین پر پیلٹ گنوں ا ور لائیو بلٹس سے فائرنگ کی بھی اطلاعات ہیں جس میں کم سے کم ایک کشمیری شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں،بھارت کی یہ کارروائیاں انتہائی قابل مذمت ہیں،بھارت کو اب اس بات کو تسلیم کرنا چاہیے کہ وہ طاقت کے استعمال سے کشمیریوں کاعز م کمزور کرسکتاہے نہ ہی کشمیریوں کے جائز جدوجہد آزادی کو دبا سکتا ہے ، مقبوضہ کشمیرمیں مزاحمت میں تیزی بھارتی ظلم وستم اور کشمیریوں پر مظالم ڈھائے جانے کی مہم کا نتیجہ ہے،ترجمان نے کہاکہ ہم دراندازی سے متعلق بھارت کے بے بنیاد الزامات کو ایک دفعہ پھر مسترد کرتے ہیں جن کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال سے توجہ ہٹانا اور جعلی فیگ آپریشن کاجواز پیدا کرنا ہے، عالمی برادری کو اس امکان کا احساس دلاتے ہوئے ہم نے بھارت کو بارہا ایسے غیر زمہ دارانہ اقدام سے دور رہنے پر زوردیا ہے جس سے علاقے کے اندر امن واستحکام پر سنگین اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، ،ترجمان نے کہا کہ ہم ایک دفعہ پھر عالمی بردری پر یہ زوردے رہے ہیں کہ وہ صورتحا ل کا سنجیدہ نوٹس لے اور بھارت کو اپنی غیرقانونی کارروائیوں سے روکے جن سے جنوبی ایشیاء کے اندر امن و استحکام خطرے میں ہے،ترجمان نے عالمی برادری پر بھی زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر کا پرامن حل یقینی بنانے کیلئے کام کرے، ترجمان نے کہاکہ صدر عارف علوی نے غیروابستہ تحریک کے سربراہان مملکت اور ریاست کے آن لائن سربراہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی جو کوویڈ 19 کے خلاف متحد ہونے کے بارے میں آزربائیجان نے بلایا تھا جس میں صدر مملکت نے کورونا وائر س کے خلاف پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیل سے بات کی اس کے علاوہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گذشتہ ہفتے اومان ، بحرین ،ایران ،سوئزرلینڈ، اور نیوزی لینڈ کے ہم منصبوں سے ٹیلیفون پر کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بات چیت کی اور انہیں اس وباء کو کنٹرول کرنے کیلئے پاکستانی اقدامات سے بھی آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے تناظر میں قومی کوششوں کے تحت وزارت خارجہ اور بیرون ممالک میں پاکستانی مشنز تارکین وطن پاکستانیوں کو ریلیف اور معاونت فراہم کررہے ہیں جبکہ جامع اور مرحلہ وار منصوبے کے تحت ہمارے شہریوں کی بھی وطن واپسی جاری ہے جس کے لئے ہمارے سفارتخانے اور قونصل خانے چوبیس گھنٹے اور ہفتہ میں سات دن کام کررہے ہیں ، یکم مئی سے پانچ مئی تک واپسی منصوبے کے چوتھے مرحلے کے تحت پی آئی اے کی چھ خصوصی پروازوں کے ذریعے 1122 پاکستانی شہریوں کو واپس وطن لایا گیا ،اس کے علاوہ گذشتہ چند دنوں میں 193 پاکستانی شہریوں کو واہگہ اٹاری کراسنگ پوائنٹ کے ذریعے بھارت سے واپس وطن لایا گیا، اب تک 19329 پاکستانیوں کو وطن واپس لایا گیا جبکہ اب بھی 108592 پاکستانی مختلف ممالک میں وطن واپسی کے منتظر ہیں