کورونا وبا سے محفوظ عید الاضحی کیلئے ایس او پیزکی تیاری کیلئے علما ء و مشائخ کیساتھ مشاورتی اجلاس

وفاقی وزیر مذہبی امور کی زیر صدارت اجلاس میں وزیر داخلہ، مشیر صحت، صوبائی حکومتی ارکان کی شرکت

دینی شعائر اور مذہبی فرائض کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ قومی صحت و سلامتی کا خیال بھی رکھنا ہے، پیر نورالحق قادری

اگر موثر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو جولائی کے آخری دو ہفتے اس وبا کے حوالے سے مہلک ثابت ہو سکتے ہیں ،ڈاکٹر ظفرمرزا

وفاقی وزیر مذہبی امور ، مشیر صحت کی گفتگو

اسلام آباد(صباح نیوز)کورونا وبا سے محفوظ عید الاضحی کیلئے ایس او پیزکی تیاری کیلئے وزارتِ مذہبی امور میں علماء و مشائخ کیساتھ مشاورتی اجلاس منعقد ہوا۔ وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی زیر صدارت اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ سید اعجاز شاہ، وزیر اعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، آفتاب جہانگیر، پارلیمانی سیکرٹری سمیت چاروں صوبوں ،گلگت بلتستان،اور آزادکشمیر سے صوبائی حکومتی ارکان اور علما کرام کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس میں کورونا وبا ء کی وجہ سے ملک بھر میں بڑھتی ہوئی اموات اور صحت کی ابتر صورتحال کے پیش نظر مویشی منڈیوں اور عید الاضحی کے اجتماعات کو محفوظ بنانے کے حوالے سے لائحہ عمل پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ اگر موثر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو جولائی کے آخری دو ہفتے اس وبا کے حوالے سے مہلک ثابت ہو سکتے ہیں ۔ پاکستان اس بیماری کی بڑھتی ہوئی شرح کے حوالے سے پہلے تین ممالک  میں شامل ہو چکا ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ اور ملک بھر سے نمائندہ علماء کرام اور مشائخ عظام نے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔ اجلاس کے شرکا نے حکومتی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک اور عید الفطر کے موقع پر بھی باہمی مشاورت سے 20 نکاتی اعلامیہ تیار کیا گیا تھا۔ تمام مساجد، مدارس اور دینی حلقوں نے اس اعلامیے پر من عن عمل درآمد کر کے ذمہ داری کا ثبوت دیا۔ دینی حلقے اس مہلک وبا ء کی روک تھام کیلئے اب بھی حکومتی کوششوں کے ساتھ کھڑے ہونگے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا کہ دینی شعائر اور مذہبی فرائض کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ قومی صحت و سلامتی کا خیال بھی رکھنا ہے ۔ پاکستان پہلا ملک تھا جس نے علما کرام کی مشاورت سے رمضان المبارک کے موقع پر مساجد کو SOPs کے ساتھ کھلا رکھا۔ حکومتِ پاکستان اب بھی مشاورت کا عمل جاری رکھے گی اور اس سلسلے میں صوبوں اور گلگت بلتستان، آزادکشمیر سے آنے والی تجاویز کی روشنی میں مشاورت کے ساتھ قومی لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔