مودی حکومت کی انتہا پسندی، ایک اورمسجد:قوت الاسلام کو شہید کرنیکی سازش تیار

دہلی کی عدالت میں مقدمہ دائر

نئی دہلی(ویب ڈیسک ) بھارت میں مودی کی سربراہی میںبی جے پی کے دور حکومت میں مسلمانوں کی ایک اور تاریخی اہمیت کی حامل مسجد کو شہید کر کے مندر تعمیر کرنے کی سازش شروع کردی گئی ،انتہا پسند ہندوں کی جماعت بی جے پی نے اس سے قبل مسلمانوں کی تاریخی بابری مسجد کو شہید کیا تھا۔ بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے 28 سال کے بعد سنائے جانے والے فیصلے میں تمام 32 ملزمان کو بری کردیا تھا۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اب جنونی ہندوں نے دہلی کے قطب مینار کی مسجد قوت الاسلام کے خلاف عدالت سے رجوع کرکے وہاں مندر تعمیر کرنے اور پوجا کرنے کا حق مانگا ہے۔جنونی ہندوں کی جانب سے دہلی کی ساکیت کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ مسجد قوت الاسلام دراصل 27 مندروں کو توڑ کر تعمیر کی گئی تھی۔دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ اب مسجد قوت الاسلام کی جگہ دوبارہ مندر تعمیر کرنے اور 27 دیوی دیوتاں کی پوجا کرنے کا حق دیا جائے۔ مسجد قوت الاسلام تاریخی قطب مینار کے احاطے میں واقع ہے۔عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ مسجد قوت الاسلام کو 27 ہندو اور جین مندروں کو منہدم کرنے کے بعد تعمیر کیا گیا تھا جس کے تمام ثبوت موجود ہیں۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق وکیل ہری شنکر جین کی جانب سے دائر درخواست پر دہلی کی ساکیت عدالت نے منگل کے تقریبا ایک گھنٹے کی سماعت کی اور اس کے بعد کہا کہ اس ضمن میں مطالعے کی ضرورت ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت 24 دسمبر کو مقرر کی ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق درخواست گزار کا کہنا ہے کہ محمد غوری کے غلام قطب الدین نے دہلی میں قدم رکھتے ہی 27 مندروں کو توڑنے اور مسجد بنانے کے احکامات جاری کیے تاکہ اسلام کی طاقت کا اظہا رکیا جا سکے۔