مودی حکومت کی انتہا پسندی،ایک اور مسجد کو مندر بنانے کی کوششیں

گیان واپی مسجد میں پوجا کرنے کی اجازت کیلئے عدالت میں درخواست دائر

وارانسی انڈیا( ویب  نیوز)  بھارت میں مودی سرکار کے مسلمانوں کے خلاف عزائم کھل کر سامنے آرہے ہیں،ایک اور مسجد کو مندربنانے کی کوششیں شروع ہوگئیں ہیں،بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع وارانسی میں واقع گیان واپی مسجد میں پوجا کرنے کی اجازت دینے کے لئے پانچ خواتین کی جانب سے داخل درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ضلع کورٹ نے ریاستی حکومت سمیت سبھی فریقین سے اس ضمن میں جواب طلب کیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق پانچ خواتین کی جانب سے گیان واپی مسجد میں پوجا پاٹ کرنے کے لئے عدالت میں عرضی داخل کی گئی تھی جس پر سماعت کرتے ہوئے وارانسی ڈسٹرکٹ کورٹ نے ریاست کی یوگی حکومت، مسجد انتظامیہ اور کاشی ویشوناتھ مندر کے ٹرسٹی بورڈ سے اس پر جواب طلب کیا ہے۔ڈسٹرکٹ کورٹ میں خواتین کی جانب سے داخل عرضی میں اس بات کی اجازت طلب کی گئی ہے کہ گیان واپی مسجد کے اندر مان شری نگر گوری، بھگوان گنیش، بھگوان ہنومان اور دیگر کی پوجا ارچنا کی اجازت دی جائے۔ اس کے پیچھے یہ دعوی کیا گیا ہے کہ مسجد کے پرانے احاطے میں ان سبھی دیوتاوں کے عکس کسی نہ کسی صورت میں موجود ہیں۔قابل ذکر ہے کہ بنارس میں واقع گیان واپی مسجد کے سلسلے میں کچھ شرپسند عناصر کی جانب سے کورٹ میں عرضی داخل کر کے اس بات کا دعوی کیا گیا ہے کہ مسجد کو ایک مندر توڑ کر تعمیر کیا گیا ہے اس لئے مسجد کے نیچے کھدائی کر کے اس کا سروے کرایا جائے اور یہ معاملہ فی الحال تحت کی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ وہیں دوسری جانب جیسے جیسے یوپی اسمبلی کے انتخابات قریب آرہے ہیں اس ایسا محسوس ہوتا ہے کہ منظم سازش کے تحت ایسے حساس موضوعات کو ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ فرقہ واریت کو ہوا دے کر سیاسی فوائدحاصل کئے جاسکیں۔