لاہور (ویب ڈیسک)

شاہد خاقان، خواجہ آصف،سعد رفیق ، احسن اقبال ، رانا ثناء اللہ، رانا تنویر ، ایاز صادق، ملک پرویز ، مریم اورنگزیب اور دیگر نامزد

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم )کے مینارپاکستان جلسے پرتوڑ پھوڑ، کارسرکار میں مداخلت اورایس او پیز کی خلاف ورزی پرمریم نواز سمیت مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔مقدمے میں مریم نواز کے علاوہ شاہد خاقان، رانا تنویر ،خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق ، احسن اقبال ، رانا ثناء اللہ اور مریم اورنگزیب کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ طلال چوہدری، ایاز صادق، ملک پرویز، رانا مبشر اقبال، شیخ روحیل اصغر، سمیع اللہ خان،افضل کھوکھر اور سیف الملوک کھوکھر، بلال یاسین، خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر ،غزالی سلیم بٹ، مجتبی شجاع الرحمان، میاں مرغوب احمد، چودھری شہباز، رانا مشہود، چودھری اختر علی، ملک غلام حبیب اعوان، ملک وحید، شائستہ پرویز ملک، مریم اورنگزیب، عظمی بخاری ،رانا ارشد، میاں طارق، توصیف شاہ، عطا اللہ تارڑ، رانا ارشد، فیصل کھوکھر، مخدوم جاوید ہاشمی، کرنل(ر)مبشر سمیت 100 افرادکیخلاف ایف آئی آر کاٹی گئی۔مقدمہ سکیورٹی آفیسر پی ایچ اے کی مدعیت میں تھانہ لاری اڈا میں درج کرایاگیا ہے جس میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی اور سانڈ سسٹم ایکٹ سمیت 15دفعات شامل کی گئی ہیں۔ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ جلسے کے شرکا نے قومی ورثے کی حرمت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم انتظامیہ پارک کا گیٹ اور جنگلے توڑ کر پارک میں داخل ہوئی، ملک وسیم کھوکھر 125افراد کے ہمراہ مزاحمت کرکے پارک میں داخل ہوئے جبکہ فلیکسز اور سرچ لائٹس لگانے کے لئے فرش اور ٹریک کی ٹائلیں توڑی گئیں۔