کوہالہ (ویب ڈیسک)

صدر آزاد جموں وکشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کے دور دراز علاقوں میں ستر ہزار سے زیادہ بچوں کو قرآنی تعلیم دینے والے ڈیڑھ ہزار سے زیادہ قاری و قاریات کی مالی ضروریات کے پیش نظر ان کے اعزازیہ میں اضافہ کر دیا گیا ہے اور مالی وسائل میسر آنے کے بعد اعزازیہ کی اس رقم میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان بھی تجوید القرآن ٹرسٹ کے تحت چلنے والے مدارس کے اساتذہ کے مسائل سے آگاہ ہیں اور وہ ان کے مسائل حل کرنے میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قائد اعظم ٹورسٹ لاج برسالہ میں جمعیت علمائے اسلام آزادکشمیر کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا امتیاز عباسی کی قیادت میں ملنے والے علما کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں مولانا سفیر عباسی، قاری محمد ظریف، مولانا محمد مصدق، مفتی محمد الطاف، راجہ محمد نیاز، مولانا امجد عباسی اور دیگر علما شامل تھے۔علمائے کرام نے تجوید القرآن ٹرسٹ کے تحت چلنے والے مدارس کے قاری حضرات اور قاریات کے اعزازیہ میں قابل ذکر اضافہ کرنے پرصدر اور وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا  اور اس توقع کا اظہار کیا کہ وہ مستقبل میں بھی دینی مدارس کے مسائل کے حل میں اسی طرح دلچسپی لیتے رہیں گے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ وہ علمائے کرام اور دینی مدارس کے اساتذہ کا دل سے احترام کرتے ہیں کیونکہ یہ ہمارے معاشرے کے وہ افراد ہیں جو بچوں کے سینوں میں قرآن پاک کو محفوظ کر کے حفاظت قرآن کا عظیم فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔ ان علما اور اساتذہ کا احترام اور ان کے مسائل حل کرنا جہاں حکومت کی ذمہ داری ہے وہاں معاشرے کے ہر فرد کا فرض بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علمائے کرام کی محنت اور کوشش سے قرآن حکیم سینہ بہ سینہ ایک نسل سے دوسری نسل کو منتقل ہو رہا ہے اور اگر علمائے کرام نہ ہوں تو یہ سلسلہ منقطعہ ہو جائے اس لئے ہماری بھرپور کوشش ہے کہ ہم اگر زیادہ نہیں تو کم از کم ان مدارس کا خیال رکھیں جو حکومت کے قائم کردہ تجوید القرآن ٹرسٹ کے زیر انتظام چل رہے ہیں۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ ہم نئے مدارس قائم کرنے کے بجائے پہلے سے قائم مدارس کو مستحکم کرنے اور ان کے انتظام و انصرام کو بہتر بنانے کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں گے تاکہ ان مدارس میں پڑھنے والے بچوں کو سیکھنے کا بہتر اور موافق ماحول میسر آئے۔ علمائے کرام کے وفد کے قائد مولانا امتیاز احمد عباسی نے اس موقع پر صدر ریاست کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا کہ وہ پہلے کی طرح آئندہ بھی مدارس کی سرپرستی اور رہنمائی کا فریضہ انجام دیتے رہیں گے۔