پی ایف ایم اے نے جوتے کی صنعت کے استحکام کے لیے حکومتی پالیسی میں اصلاحات کی تجویز پیش کی

لاہور (ویب نیوز )

پاکستان فٹ وئیر مینیوفیکچرنگ ایسوسی ایشن نے ہمیشہ پاکستان میں جوتے کی صنعت کی بہتری اور استحکام کی سمت کام کیا ہے۔انکا مقصد جوتے کے سامان کی مقامی پیداوار پر انحصار بڑھانااور درآمد شدہ مصنوعات پر انحصار کو کم کرنا ہے تاکہ حکومت کو قیمتی زرِ مبادلہ بچانے اور پاکستان کے لیے برآمدی صنعت کو فروغ دینے میں مدد ملے۔اس مقصد کے تحت، پی ایف ایم اے کے چئیرمین نے اس تجویز کی ذمہ داری قبول کی ہے کہ حکومت آنیوالے مالی بجٹ 2021-22 میں اہم پالیسی اصلاحات پیش کرے۔یہ اقدامات پاکستان کی فٹ وئیر انڈسٹری کی بقا میں اہم کردار ادا کرتے ہیں کیونکہ صنعت تبدیلی کے مرحلے سے گزرر ہی ہے اسلیے حکومت کو فوری طور پر مراعاتی پالیسیاں متعارف کروانے کی ضرورت ہے تاکہ موجودہ مسابقتی کاروباری ماحول میں صنعت کو اسکی حیثیت برقرار رکھنے میں مدد مل سکے۔
پی ایف ایم اے کی تجویز جس میں فٹ وئیر انڈسٹری کی بقا کیلیے ان تمام اہم شعبوں کا احاطہ کیا گیا جنھیں مالی بجٹ کی تیاری کے دوران پالیسی سازوں کی جانب سے ذیادہ تر نظر انداز کیا جاتا ہے۔کچھ انتہائی ضروری سفارشاتی نکات حسبِ ذیل ہیں:

اسکیم میں توسیع – لوکل ٹیکس اور لیویز کی واپسی
SRO 711(1)/2018مورخہ 8 جون 2018 کے ذریعے لوکل ٹیکس اور لیویز واپسی کے بارے میں مطلع کیا گیاہے جس میں مزیدتین سال) جولائی2021 سے جون 2024) کی توسیع کی جائے اور اسے بڑھا کر چار فیصد کر دیا جائے تاکہ ہم بین الاقوامی مارکیٹ میں مقام حاصل کر سکیں
خام مال
معیشت تیزی سے درآمد پر مبنی کھپت کی وجہ سے چل رہی ہے۔صنعت میں سرمایہ کاری ہمارے پڑوسی ممالک کی نسبت بہت کم ہے۔میڈ اِن پاکستان پالیسی کے فورغ کے لیے واحد پائیدار حل یہ ہے کہ جوتے کیصنعت کیلیے تمام خام مال پرACD اور RD کو چھوٹ دیں اور انھیں کسٹم ڈیوٹی کی سب سے کم سلیب میں رکھیں۔
فکسڈ ڈیوٹی پروپوزل
FOB کی قیمت سے قطع نظر، تیار جوتے پر درآمدی ڈیوٹی ڈالر کے لحاظ سے طے کی جانی چاہیے۔یہ یقینی طور پر انڈر انوائسنگ کو روکے گا۔دوسرا مثبت اثر کم قیمت والے درآمدشدہ جوتے پر ہوگاجو حقیقی قیمت (مہنگے) پر ہونگے، جسکے نتیجے میں مقامی صنعت کاروں کی کمائی ہوگی۔ انڈر انوائسنگ کی ITP ویلیو میں مزید یکسانیت کے ذریعہ حوصلہ شکنی کی جائے۔یہ مقامی مصنوعات کو ایک سطحی سطح کا میدانفراہم کریگا، درآمد شدہ مصنوعات کو جوتے پر کم سے کم ڈیوٹیFOB قیمت سے قطع نظر ڈالر کے لحاظ سے طے کی جانی چاہیے۔
قیمتیں درج ذیل ہونگی:
مردانہ جوتے5 ڈالر فی جوڑا (پاکستانی روپے کے برابر)
زنانہ جوتے 4 ڈالر فی جوڑا (پاکستانی روپے کے برابر)
بچوں کے جوتے 3 ڈالر فی جوڑا (پاکستانی روپے کے برابر)
ITP ویلیو میں نصف سالانہ بنیاد پر نظرِ ثانی کی جاسکتی ہے

زیرو ڈیوٹی سسٹم” میڈ اِن پاکستان” وژن کو فروغ دینے کے لیے
” میڈ اِن پاکستان” وژن کے فروغ کے لیے زیرو ڈیوٹی سسٹم کو لاگو کرنا ہوگا۔ ” میڈ اِن پاکستان” وژن کے تحت انڈسٹری سے متعلق تمام مشینری اور سافٹ وئیر کو ڈیوٹیز سے استثنیٰ دینا ہوگی۔ تمام صنعتی اسٹیٹس میں 30 جون 2020 تک تجارتی پیداوار سے شروع ہونے والے کاروباری اداروں کے لیے آمدنی پر تمام ٹیکسوں سے چھوٹ کی اجازت بھی اگلے دس سالوں کے لیے ہونی چاہیے۔ دفعہ 65D کے تحت نئے قائم کردہ صنعتی کاموں کے لیے 5 سال کی مزید مدت کیلیے ٹیکس کریڈٹ کی بحالی کی بھی تجویز ہے۔

ان پالیسی اصلاحات سے فٹ وئیر انڈسٹری کو انکی بقاء اور استحکام کے لیے اہم چیلنجوں پر قابوپانے میں مدد ملے گی