قومی اسمبلی کا بجٹ سیشن آج (پیرکو)  شروع ہوگا،اظہارناراضگی کا اہم وقت

 ، وفاقی بجٹ 2021-22  گیارہ جون کو پیش کئے جانے کا امکان ہے ۔

ارکان کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کو مشکل صورتحال کا سامنا ہوسکتا ہے

بجٹ  آسانی سے منظوری ہوجائے گا   دیگر شراکت داروں کے مفادات بھی وابستہ  ہوتے ہیں ۔رپورٹ

اسلام آباد (ویب  نیوز)قومی اسمبلی کا بجٹ سیشن آج (پیرکو) یہاں پارلیمینٹ ہاؤس میں شروع ہوگا۔حکمران اتحادمیںاظہارناراضگی کا بہت اہم وقت  ہے ، وفاقی بجٹ 2021-22  گیارہ جون کو پیش کئے جانے کا امکان ہے ۔ ارکان اسمبلی کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کو مشکل صورتحال کا سامنا ہوسکتا ہے بجٹ 2021-22  آسانی سے منظوری ہوجائے گا کیونکہ بجٹ سے  دیگر شراکت داروں کے مفادات بھی وابستہ  ہوتے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق  بجٹ پیش ہونے سے پیشگی چار روز کے  دوران  حکمران اتحاد کے اراکین  اسمبلی کی  بجٹ اجلاس میں شرکت  کو یقینی بنانے کے لئے رابطوں  کئے جائیں گے  ۔ اجلاس شام پانج بجے اسپیکر اسدقیصر کی صدارت میں ہوگا۔ اتحادی جماعتوں کے   سربراہان کو  بجٹ کے اہم معاملات پر اعتماد میں لیا جائے گا جب کہ وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کے ارکان کو ہدایت جاری کردی ہیں اور ارکان کو وزیراعظم کے خصوصی پیغام سے آگاہی دی جارہی ہے  ۔ پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس بھی ہونگے اپوزیشن کا مشترکہ اجلاس بھی متوقع ہے ۔  بجٹ سیشن کے بارے میں حکمت عملی تیار کی جائے گی۔حکومتی ٹیم ترغیبات کے ساتھ متحدہ قومی موومنٹ  پاکستان مسلم لیگ(فنکشنل) مسلم لیگ ق ، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس ، بلوچستان عوامی پارٹی سمیت اپنے اتحادیوں کے ساتھ ملاقاتیں کرے گی۔ سیاسی  حلقوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اتحادی بالخصوص جنوبی پنجاب کے حکومتی ارکان  بعض معاملات’ پر تحفظات ظاہر کرسکتے ہیں  مقصد حکمران جماعت کی قیادت کو اپنی اہمیت  اظہار کی آگاہی ہوگی ۔ناراضگی کا اظہار کرنے کا وقت بہت اہم ہے ، کیونکہ اتحادی شراکت دار اکثر  بجٹ اہم قانون سازی  یا ایوان میں حکومت کو مشکل صورتحا ل کے مواقع پر تحفظات ظاہر کرتے ہیں۔ وفاقی بجٹ سے متعلق قانون سازی کے دوران  حکومتی مخصوص ممبران  کی حمایت بہت اہم ہوگی ، کیوں کہ انہوں نے تاحال  اپنے کارڈ زظاہرنہیں کئے ہیں۔اجلاس 27جون تک جاری رہنے کا امکان ہے۔اپوزیشن کی اہم وزارتوں کے کٹوتی کی تحاریک بجٹ اجلاس کا  اہم حصہ ہوگا۔سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ  سے متعلق مشاورت جاری ہے۔ افراط زر کا سلگتا مسئلہ بھی  ہے مہنگائی کا مسئلہبجٹ اجلاس کی کارروائی کے دوران قومی اسمبلی یقینا ہنگامہ برپا کرے گی۔ اپوزیشن بنچوں  سے ایوان میں نعرے  سخت تقاریر ہونگی نئے پلے کارڈز لہرائے جائیں گے۔تاہم سیاسی حلقوں کا کہنا ہے ۔بجٹ 2021-22  آسانی سے منظوری ہوجائے گا کیونکہ بجٹ سے  دیگر شراکت داروں کے مفادات بھی وابستہ  ہوتے ہیں ۔