آزاد کشمیر میں آنے والے انتخابات آزادانہ منصفانہ ہوں گے ،صدر عارف علوی

اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں کشمیریوں کو حق خود ارادیت ملنا چاہیے

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کی کشمیری رہنما عبدالرشید ترابی سے بات چیت

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں کشیریوں کے حق خود ارادیت کا حصول پاکستان کا قومی موقف ہے ۔ پاکستان اس موقف پر سختی سے قائم ہے ۔ ہم کسی بھی مرحلے پر کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے ۔ آزاد کشمیر میں آنے والے انتخابات آزادانہ منصفانہ ہوں گے ۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے ان خیالات کا اظہار ایوان صدر میں جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے سابق امیر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی آزاد کشمیر کے چیئرمین عبد الرشید ترابی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ عبد  الرشید ترابی نے پیر کی سہ پہر کو ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی ۔ صدر مملکت نے اس موقع پر کہا کہ بھارت تمام تر ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیریوں کا جذبہ مزاحمت ختم کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ اہل کشمیر کا جذبہ مزاحمت ناقابل تسخیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اپنی بساط کے مطابق مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کا جذبہ آزادی انہیں فتح سے ہمکنار کرے گا ۔ جس طرح نوگورو کاراباخ میں آذر بائیجان کو فتح نصیب ہوئی اسی طرح  ایک دن کشمیریوں کو بھی فتح حاصل ہو گی اس کے لیے کشمیریوں کو اپنی صفوں میں اتحاد اور یکجہتی پیدا کرنا ہو گا ۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی آزاد کشمیر کے چیئرمین عبد الرشید ترابی نے صدر سے بات چیت میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ بھارت جموں کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے ۔ جموں کشمیر میں ظلم و جبر کا ماحول ہے حتیٰ کہ کشمیری قائدین بھی  بھارتی ظلم و جبر کا نشانہ بن رہے ہیں، تحریک حریت کے  چیئرمین اشرف صحرائی کو دوران حراست قتل کیا گیا۔ بھارتی جیلوں میں قید دوسرے کشمیری قائدین کی زندگیاں بھی خطرے میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اہل کشمیر کیلئے پاکستان امیدوں کا مرکز ہے۔ حکومت پاکستان تحریک آزادی کشمیر کی تکمیل کیلئے کشمیریوں کی توقعات کے مطابق دنیا بھر میں کشمیر کاز اجاگر کرے۔ عبدالرشید ترابی نے وزیر خارجہ کی طرف سے جنرل اسمبلی میں مسئلہ فلسطین پر مسلم امہ کی قیادت کو سراہا اور اس توقع کا اظہار کیا کہ مسئلہ کشمیرپر بھی اسی طرح کشمیریوں کی ترجمانی کی جائے گی۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے بھارت سے بات چیت کو  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون35A  اور370 کی واپسی سے مشروط کرنے کو سراہا۔ عبدالرشید ترابی نے کہاکہ ریاست کی وحدت برقرار رکھنی چاہیے ۔ بھارت نے ریاست کو تحلیل کردیا ہے ۔گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے حوالے سے کوئی ایسا فیصلہ نہ کیا جائے جس سے ریاست کی تقسیم کی راہ ہموار ہو۔ انہوں نے کہا آزاد کشمیر کو بطور بیس کیمپ بااختیار با وسائل بنایا جائے تاکہ کشمیر کا کیس عالمی برادری کے سامنے رکھا جائے۔ عبدالرشید ترابی نے  صدر سے بات چیت میں زور دیا کہ آزاد کشمیر کے آنے والے انتخابات، آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ  ہونے چاہئیں۔