فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈا نڈسٹری  نے 2021-22کے سالانہ میزانیہ کو صنعت اور عوام دوست قرار دیا

فیصل آباد(ویب  نیوز)   فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈا نڈسٹری کے صدر انجینئر حافظ احتشام جاوید نے 2021-22کے سالانہ میزانیہ کو صنعت اور عوام دوست قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ صنعتوں کی بحالی کیلئے خام مال اور کسٹم ڈیوٹی کے حوالے سے 1600ٹیرف لائنوں اور کسٹم ڈیوٹی میں 4200ارب روپے کی مراعات سے صنعتی شعبہ کو مستحکم اور پائیدار بنیادوں پر استوار کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے اس بجٹ کو تاریخی قرار دیا اور کہا کہ پہلی مرتبہ اس بجٹ میں بجٹ سے قبل پیش کی جانے والی فیصل آباد چیمبر کی تجاویز کو خصوصی جگہ دی گئی ہے۔     انہوں نے آئی ٹی سیکٹر کی ترقی کیلئے فری لانسنگ کے فروغ کیلئے خصوصی رجیم کے تحت زیر و ریٹنگ سکیم کو بھی سراہا اور کہا کہ اس سے آئی ٹی کی ترقی اور آئی ٹی مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے متوسط طبقہ کیلئے ساڑھے آٹھ سو سی سی کاروں سے ایکسائز ڈیوٹی کے خاتمے اور 17 فیصد سیل ٹیکس کو ساڑھے بارہ فیصدکرنے کے فیصلے کو بھی سراہا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں بہت سی مراعات دی گئی ہیں مگر اِس کے باوجود ترقیاتی بجٹ کا حجم بڑھا کے 900ارب کر دیا گیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت نے10 ارب درخت لگانے کی سکیم کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ٹیکس وصولیوں کے سلسلہ میں 5800ارب روپے کے ہدف کو انہوں نے انتہائی ambitiousقرار دیا اور کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ اضافی محاصل موجودہ ٹیکس گزاروں پر دبائو ڈال کر وصول نہیں کئے جائیں گے بلکہ اس مقصد کیلئے نئے ٹیکس گزار تلاش کئے جائیں ۔ انہوں نے اس حوالے سے سیلف اسسمنٹ سکیم اور تھرڈ پارٹی آڈٹ کے فیصلے کو بھی سراہا۔ تاہم کہا کہ ابھی اس تجویز پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پرائمری خسارہ 3.8 فیصد سے کم ہو کر 1فیصد پر آگیا ہے۔ انہوں نے ہر گھرانے کو صحت کارڈ دینے کی تجویز کو بھی سراہا اور کہا کہ کم از کم تنخواہ 20ہزار روپے مقرر کرنے سے کمزور طبقوں کو خاصا ریلیف ملے گا۔