سندھ کو ملنے والا پیسہ کبھی جعلی اکانٹس اور کبھی لانچوں کے ذریعے باہر جاتا ہے

سندھ میں جمہوریت نہیں بلکہ جمہویت کے نام پر ڈکٹیٹر شپ نافذ ہے فواد چوہدری

کراچی(ویب  نیوز)فاقی وزیر  اطلاعات  فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جب بھی جمہوری سوچ کی بات آتی ہے پیپلز پارٹی اس کی مخالف کھڑی نظر آتی ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ میں جمہوریت نہیں بلکہ جمہویت کے نام پر ڈکٹیٹر شپ نافذ ہے۔کراچی پریس کلب میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سب سے پہلے غیر جانبدار امپائر لے کر آئے، ایسا میکانزم بنایا کہ جس میں ایسے امپائرز لائے جائے جن پر سب کو اعتبار اور اعتماد ہو۔انہوں نے کہا کہ یہی کام وہ انتخابات میں کرنا چاہتے ہیں، ہر الیکشن کے بعد شکست کھانے والا نتائج تسلیم کرنے سے انکار کردیتا ہے اور ہر الیکشن متنازع ہوتا ہے تو کیوں نہ ایسا نظام وضع کیا جائے کہ جس میں ہارنے اور جیتنے والا دونوں نتائج کو تسلیم کرے۔فواد چوہدری نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے 49 نکات پر مشتمل مسودہ گزشتہ اکتوبر میں پارلیمان میں جمع کروایا لیکن بدقسمتی سے اس پر اپوزیشن کی تجاویز اور مقف جو کہ پارلیمنٹ میں آنا چاہیے تھا وہ آل پارٹیز کانفرنس میں پیش کیے جانے کی بات سن رہے ہیں۔فاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ایس ڈی پی پر وفاق تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ کرائے گا جبکہ سندھ کو ملنے والا پیسہ کبھی جعلی اکانٹس اور کبھی لانچوں کے ذریعے باہر جاتا ہے۔ وزیراعلی سندھ سے کہوں گا آرٹیکل 140 اے کے اوپرعملدرآمد کرائیں۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں آصف زرداری، فریال تالپور اور وزیر اعلی کی زمینوں کا پانی کیوں چوری نہیں ہو رہا ؟ چیف جسٹس کے ریمارکس کے بعد وزیر اعلی سندھ کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔ مراد علی شاہ پانی کے اعداد و شمار بتانے سے بھاگ گئے۔۔فواد چوہدری نے کہا کہ بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان کے نظریے میں زمین وآسمان کا فرق ہے اور سندھ میں اگلی حکومت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پارلیمان کے باہر غیر منتخب افراد مثلا مولانا فضل الرحمن جیسے لوگ جو نظام کو پلٹنا چاہتے ہیں ان پر انحصار کر کے پارلیمان کو کمزور کیا جائے گا تو جمہوریت کمزور ہوگی، ایک طرف ووٹ کو عزت دینے کی بات کرتے ہیں تو دوسری جانب ووٹر کو ٹھوکر مار کر پارلیمان سے باہر چلے جاتے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ بلاول بھٹو نے سب سے پہلے اس کی حمایت کی، ایک جانب آپ جمہوریت کے چیمپئن بنتے ہیں لیکن جب بھی جمہوری سوچ کی بات آتی ہے پیپلز پارٹی اس کی مخالف کھڑی نظر آتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں جمہوریت نہیں بلکہ جمہویت کے نام پر ڈکٹیٹر شپ نافذ ہے۔