جبکہ 28ارب روپے ترقیاتی اخراجات کے لیے مختص کرنے کی تجویزہے

مظفرآباد (ویب ڈیسک)

آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں مالی سال 2021-22کے لیے  آزاد کشمیر کا ایک کھرب41ارب 40کروڑ روپے  کا بجٹ پیش کر دیا گیا۔ آزادجموں وکشمیرقانون ساز اسمبلی کے سپیکر شاہ غلام قادر کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر خزانہ ڈاکٹر نجیب نقی خان نے تاریخی ٹیکس فری بجٹ اور 1کھرب 32ارب50کروڑ کا نظر ثانی میزانیہ2020-21 منگل کے روز  پیش کیا ۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 1کھرب 13ارب 40کروڑ روپے غیر ترقیاتی اخراجات جبکہ 28ارب روپے ترقیاتی اخراجات کے لیے مختص کرنے کی تجویزہے۔ ترقیاتی بجٹ میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں % 14 اضافہ کیا گیا ہے۔ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں  10%اضافہ تجویز کیا گیاجبکہ بجٹ میں 25%عدم تفاوت الانس(Disparity Reduction Allowance) تجویز کیا گیا ہے۔ اس طرح ترقیاتی بجٹ میں صحت عامہ کے لیے 1ارب75کروڑ،تعلیم کیلئے 3ارب 20کروڑ،مواصلات کے لیے 10ارب، فزیکل پلاننگ وہاسنگ کیلئے 4ارب 80کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے۔ وزیر خزانہ ڈاکٹر نجیب نقی خان نے مالی سال 2021-22کا بجٹ آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی میں پیش کرتے ہوئے بتا یا کہ آئندہ مالی سال میں اخراجات کا کل تخمینہ 1کھرب 13ارب 40کروڑ لگایا گیا ہے جس میں جنرل ایڈمنسٹریشن کے لیے5ارب 30کروڑ 65لاکھ50ہزار،بورڈ آف ریونیو 1ارب 9کروڑ 20لاکھ، سٹیمپس 3کروڑ 45لاکھ،لینڈ ریکارڈ اینڈ سٹیلمنٹ 3کروڑ 70لاکھ،ریلیف و بحالیات 1ارب 7کروڑ 40لاکھ روپے، پنشن 23ارب، تعلقات عامہ 18کروڑ 74لاکھ، عدلیہ 2ارب 9کروڑ 20لاکھ،(ہوم)داخلہ 7ارب 27کروڑ 80لاکھ،جیل خانہ جات 22کروڑ 86لاکھ، شہری دفاع26کروڑ، آرمڈ سروسز بورڈ 9کروڑ 5لاکھ، کمیونیکیشن اینڈ ورکس 4ارب 17کروڑ 50لاکھ، تعلیم 33ارب 47کروڑ، صحت عامہ 11ارب 51کروڑ، سپورٹس یوتھ کلچر اینڈ ٹرانسپورٹ 11کروڑ 44لاکھ، مذہبی امور19کروڑ 75لاکھ، سماجی بہبود و ترقی نسواں 59کروڑ 8لاکھ، زراعت 86کروڑ 68لاکھ، امور حیوانات 79کروڑ 56لاکھ، خوراک 28کروڑ 57لاکھ، ریاستی تجارت 2ارب 80کروڑ 59لاکھ 50ہزار، جنگلات 1ارب 30کروڑ 80لاکھ، کوآپریٹو 3کروڑ 40لاکھ،برقیات 8ارب 99کروڑ 86لاکھ، لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی 66کروڑ 53لاکھ، انڈسٹریز، لیبرمعدنی وسائل 40کروڑ 72لاکھ، پرنٹنگ پریس 8کروڑ 16لاکھ، ابریشم 11کروڑ 5لاکھ، سیاحت، جنگلی حیات، فشریز 20کروڑ 45لاکھ، متفرق 4ارب 20کروڑ 80لاکھ، Capital Expenditure  1ارب89کروڑ شامل ہیں۔ آئندہ مالی سال  2021-22کیلئے آمدن کا تخمینہ اس طرح سے لگایا گیا ہے ٹیکس ریونیو 31ارب 50کروڑ، لا اینڈ آرڈر 10کروڑ، لینڈ ریکارڈ اینڈ سیٹلمنٹ 10کروڑ، سٹمپس35کروڑ،اے جے کے ٹرانسپورٹ اٹھارٹی 5کروڑ80لاکھ، برقیات 18ارب 50کروڑ، متفرق72کروڑ 20لاکھ، انڈسٹریز 4کروڑ، داخلہ (پولیس) 16کروڑ، جیل خانہ جات 8لاکھ، مواصلات 46کروڑ، تعلیم 19کروڑ، صحت عامہ 15کروڑ، مذہبی امور 5کروڑ 20لاکھ، سوشل ویلفیئر 2لاکھ، خوراک  41کروڑ، زراعت 1کروڑ، جنگلی حیات فشریز 4کروڑ، امور حیوانات 3کروڑ 50لاکھ، جنگلات 60کروڑ،لیبر 40لاکھ، ابریشم 40لاکھ، سرکاری پرنٹنگ پریس 6کروڑ، آرمڈ سروسز بورڈ 3کروڑ 40لاکھ، گرانٹس 59ارب 50کروڑ، واٹر یوز ج چارجز70کروڑ، منرلز 1کروڑ 80لاکھ، سیاحت 2کروڑ، لون اینڈ ایڈوانسر 60کروڑ، ایڈجسٹمنٹ آف اوور ڈرافٹ 1ارب، 1کروڑ 80لاکھ۔ترقیاتی بجٹ جن شعبوں کے لئے مختص کرنے کی تجویز ہے ان میں درج ذیل شامل ہیں۔ زراعت، لائیو سٹاک 50کروڑ، شہری دفاع 10کروڑ، ڈویلپمنٹ اتھارٹیز 27کروڑ، تعلیم 3ارب 20کروڑ، ماحولیات 7کروڑ، بیرونی امداد سے چلنے والے منصوبے 72کروڑ، فارسٹری واٹر شیڈ44کروڑ 50لاکھ، فشریز وائلڈلائف 5کروڑ 50لاکھ، صحت عامہ 1ارب 75کروڑ، انڈسٹریز منرلز 60کروڑ، ٹرانسپورٹ  2کروڑ، انفارمیشن اینڈ میڈیا ڈویلپمنٹ 4کروڑ، انفارمیشن ٹیکنالوجی 33کروڑ، لوکل گورنمنٹ و دیہی ترقی 1ارب 70کروڑ، فزیکل پلاننگ اینڈ ہاسنگ 4ارب 80کروڑ، برقیات 2ارب، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ 35کروڑ، لینڈ ریونیو بحالیات 20کروڑ، سماجی بہبود و ترقی نسواں 20کروڑ، سپورٹس یوتھ اینڈ کلچر 25کروڑ، سیاحت 40کروڑ، کمیونیکیشن اینڈ ورکس 10ارب روپے کرنے کی تجویز ہے۔