اپنی پارٹی کے رہنما غلام حسن کو نامعلوم افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا
سری نگر میں دستی بم حملہ 2پولیس اہلکار اور ایک شہری زخمی ہو گیا  ہے

سری نگر (ویب ڈیسک)

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے  دو الگ واقعات میں تین کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے۔ بھارتی فوج کا جے سی او، اپنی پارٹی کا رہنما غلام حسن بھی مارے گئے ہیں ، جبکہ سری نگر میں  دستی بم حملے میں   2 فورسز اہلکار زخمی ہوگئے ۔ تفصیلات کے مطابق  جمعہ کے روز بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع پلوامہ میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ ان نوجوانوں کو ضلع کے پامپور کھریو  علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا گیا۔ شہید ہونے والون میں مقامی نوجوان منصف مشتاق بھی شامل ہیں ۔ کھریو میں آپریشن جاری  ہے۔دوسری جانب بھارتی فوجیوں نے جمعہ کی صبح سوپور قصبے کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔ایک پولیس افسر نے بتایا کہ فوج ، سی آر پی ایف اور ایس او جی سمیت بھارتی فورسز کی مشترکہ ٹیم نے سوپور میں سرچ آپریشن شروع کیا اور بازار کی طرف جانے والے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کردیا۔ضلع پلوامہ کے علاقے خیلان میں نامعلوم افراد نے تین رہائشی مکانات کو بھی نقصان پہنچایا۔دریں اثنا ، فوجیوں نے ضلع راجوری کے تھانہ منڈی علاقے میں بھی آپریشن جاری رکھا۔  بھارتی فوجی ترجمان نے  کہا ہے کہ ضلع راجوری کے تھنہ منڈی علاقے میں ایک جھڑپ میں فوج کا  جونیئرکمیشنڈ آفیسر(JCO) 46سالہ رام سنگھ ساکن باوری گرہوال اترا کھنڈ ہلاک ہو گیا ہے ۔ واقعے میں ایک عدم شناخت نوجوان بھی مارا گیا ۔ ادھر گزشتہ روز  سری نگر  کے علاقے  صراف کدل میںمیں بھارتی فورسز پارٹی پر دستی بم حملہ کیا گیا  جس کے نتیجے میں 2پولیس اہلکار اور ایک شہری زخمی ہو گیا ۔ضلع کولگام میں  نامعلوم افراد نے  بی جے پی کی اتحادی  جماعت اپنی پارٹی کے رہنما غلام حسن کو نامعلوم افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے ۔