تجارتی خسارہ7ارب49کروڑ ڈالر سے تجاوز2ماہ میں120فیصد اضافہ تشویشناک ہے،خادم حسین

لاہور ( ویب  نیوز)تاجر رہنما  و پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین سینئر نائب صدر فیروز پور بورڈ و ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس  نے ملک کا تجارتی خسارہ 7ارب49کروڑ ڈالر سے تجاوزکرنے اور 2 ماہ میں اس میں120فیصد اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی اعدادو شمار کے مطابق مالی سال کے پہلے 2ماہ میں تجارتی خسارہ 119.94فیصد اضافہ کے بعد7ارب49کرو ڑ ڈالر سے تجاوز کرگیا ،برآمدات 27.59فیصد اضافے سے4ارب 57کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئیں گزشتہ سال3ارب58کروڑ ڈالر کی برآمدات کی گئی تھیں ،اسی طرح درآمدات 72.59فیصد اضافے سے12ارب6کروڑ ڈالر رہیں جبکہ گزشتہ سال6ارب99کروڑ ڈالر کی برآمدات کی گئیں تھیں ۔ درآمدات زیادہ، برآمدات کم ہونے سے تجارتی خسارہ ملکی معیشت کیلئے خطرہ ہے ۔برآمدات میں اضافہ کے باوجود حکومت کو تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ سے بیرونی ادائیگیوں کے توازن کو برقرار رکھنے میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ جاری کھاتوں کے خسارے کے باعث  ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت اور روپے گراوٹ کا شکار ہے اس لیے حکومت پرتعیش مصنوعات کی برآمدات کو کنٹرول کرے ۔۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خادم حسین نے کہا کہ حکومت نے موجودہ مالی سال کیلئے برآمدات کا ہدف30ارب ڈالر مقرر کیا ہے جو کہ موجودہ حالات میں غیر حقیقی دکھائی دیتا ہے حکومت کوبرآمدات میں اضافہ کے ساتھ ساتھ درآمدات پر بھی قابو پانے کی ضرورت ہے پرتعیش  اور غیر ضروری مصنوعات کی درآمدات پر بھی قابو پانا ہوگا ۔انہوںنے کہا کہ برآمدات کی بحالی اور توسیع کے سلسلہ فوری اقدامات کی ضرورت ہے اس ضمن میں  پاکستانی مصنوعات کے لیے بیرون ملک نئی منڈیوں کی تلاش اور بیرون ملک سفارتخانوں کو فعال کیا جائے تاکہ وہ بیرون ملک پاکستانی مصنوعا ت کی کھپت اور برآمدات میں اضافہ کیلئے اپنا اہم کردار ادا کریں ۔ انہوںنے کہا کہ تجارتی خسارہ میں کمی اور حکومت کی طرف سے پانچ سالوں میں برآمدات کا ہدف پورا کرنے کیلئے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں کمی لائی جائے تاکہ پاکستانی اشیاء کی بیرون ملک کھپت میں اضافہ سے برآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ میں کمی ہوسکے