Scentat pakiistan

پارلیمانی پی اے سی کا محکمانہ آڈٹ اکائونٹس کمیٹیوں کی عدم فعالیت پر اظہار تشویش، متعلقہ سیکرٹریز کیخلاف انضباطی کارروائی کا عندیہ دیدیا
ڈی اے سی نہ کرنے والے  متعلقہ اعلیٰ  سرکاری افسران کی تنخواہوں میں کٹوتی، مراعات ختم کرنے اورپنشن کی بندش کی تجاویز پیش کردی گئیں

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

پارلیمانی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے سرکاری حسابات سے متعلق آڈٹ اعتراضات پر محکمانہ آڈٹ اکائونٹس کمیٹیوں کی عدم فعالیت پر اظہار تشویش کرتے ہوئے متعلقہ سیکرٹریز کیخلاف انضباطی کارروائی کا عندیہ دیدیا، ڈی اے سی نہ کرنے والے  متعلقہ اعلیٰ  سرکاری افسران کی تنخواہوں میں کٹوتی، مراعات ختم کرنے اورپنشن کی بندش کی تجاویز پیش کردی گئیں۔ پی اے سی میں صدارتی خطاب کے موقع پر میڈیا گیلری کو تالا لگانے کے معاملے کی بازگشت بھی سنائی دی ہے اور اس حوالے سے سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنا موقف پیش کردیا ہے۔ پارلیمانی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس منگل کو چیئرمین  رانا تنویر حسین کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا دونوں ایوانوں سے کمیٹی میں شامل ارکان شریک ہوئے۔ سرکاری حسابات میں وسیع پیمانے پر بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں کی نشاندہی کے حوالے سے آڈٹ رپورٹس کے ضمن میں محکمانہ آڈٹ کمیٹیوں کے  اجلاس نہ ہونے پر اظہار تشویش کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے  ضروری قانون سازی کی تجاویز بھی پیش کردی گئی ہیں۔ بعض ارکان نے  رائے دی کہ متعلقہ سیکرٹری کی مراعات ،پنشن کی بندش اور تنخواہوں میں کٹوتی کے حوالے سے سفارشات دینی چاہئیں۔ اجلاس میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان بھی موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق  ڈی اے سی کی عدم فعالیت کے ذمہ دار سیکرٹریز کے بارے میں اے جی پی آر کو بھی آگاہ کرنے کی تجاویز پیش کی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ تین سالوں کے سرکاری حسابات میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کے حوالے سے آڈٹ پیراز بنائے گئے ہیں۔ کرونا وباء کی صورتحال میں 1200ارب روپے کے اقتصادی پیکیج سے خلاف ضابطہ اخراجات کے حوالے سے بھی بے قاعدگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ آڈٹ رپورٹس پارلیمنٹ میں پیش کردی گئی ہیں۔ بیشتر وزارتوں اور ڈویژنوں میں آڈٹ پیراز کے حوالے سے  ڈی اے سی ہی منعقد نہیں ہورہی ہیں جس کا پی اے سی نے سخت نوٹس لیا ہے۔  پی اے سی سیکرٹریٹ سے بھی سفارشات طلب کرلی گئی ہے ہیں۔ آڈیٹر جنرل کو بھی تجاویز پیش کرنے کے بارے میں کہا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں صدر کے پارلیمنٹ سے  خطاب کے موقع پر میڈیا گیلری کی بندش کے معاملے کی بازگشت بھی سنائی گئی۔ سابق اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہاکہ میڈیا کی گیلری کو بند نہیں  ہونا چاہیے تھا۔ جس نے بھی یہ فیصلہ کیا یہ پارلیمان اور حکومتی  خیرخواہی میں نہیں تھا۔