بھارتی میڈیا کا پاکستان مخالف پروپیگنڈا ایک دفعہ پھر بے نقاب
بھارتی صحافی ارنب گوسوامی نے کابل میں سرینا ہوٹل کی دو منزلہ عمارت کو پانچ منزلہ بنا دیا،
بھارتی نیوز اینکر ارنب گوسوامی کے حالیہ دعوں کا سوشل میڈیا پر مذاق ،ٹاپ ٹرینڈ بن گیا
گوسوامی نے دعوی کیا  تھاکہ کابل کے سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر پاکستانی فوج موجود ہے

نئی دہلی (ویب ڈیسک)

بھارتی میڈیا پاکستان کے خلا ف اپنے بے بنیاد پروپیگنڈے میں اس وقت دنیا بھر میں ایک دفعہ پھر بے نقاب ہوگیا جب بھارتی میڈیا کے پاکستان کے خلاف جارحانہ مزاج رکھنے والے ٹی وی اینکر ارنب گوسوامی  نے حال ہی میں اپنے پروگرام ‘دی ڈیبیٹ میں دعوی کیا کہ کابل میں واقع سرینا ہوٹل کی پانچویں منزل پر پاکستانی فوج موجود ہے۔ تاہم بعد ازاں پتہ چلا کہ کابل میں سرینا ہوٹل کی عمارت کی تو محض دو منزلیں ہی ہیں۔ اس کے بعد سے سوشل میڈیا پر بھارتی اینکر کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ارنب کے اس دعوے کی حقیقت اس وقت سامنے آئی جب ٹوئٹر  پر محمد زبیر نامی ایک بھارتی فیکٹ چیکر نے کابل میں سرینا ہوٹل کی ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے بتایا کہ سرینا ہوٹل کی عمارت کی تو صرف دو منزلیں ہیں۔گزشتہ ہفتے  ری پبلک ٹی وی پر نشر کیے گئے اپنے مذکورہ پروگرام کے دوران انتہا پسند ہندو ذہنیت رکھنے والے ارنب گوسوامی نے افغانستان کی وادی پنجشیر میں پاکستانی فوج  کی مبینہ موجودگی کے حوالے سے اپنے انٹیلی جنس ذرائع  کا حوالہ دیتے ہوئے کچھ بے بنیاد معلومات بتانے کا دعوی کیا تھا۔ اس شو میں ایک بھارتی تجزیہ نگار اور پی ٹی آئی کے عبدالصمد یعقوب بھی شرکت کر رہے تھے۔ عبدالصمد یعقوب کی جانب سے ان دعووں کو چیلنج کیے جانے کے باوجود اینکر نے ایک مرتبہ پھر اپنی اطلاعات درست ہونے کا دعوی کیا۔ ارنب گوسوامی نے مزید کہا کہ وہ ہوٹل میں پاکستانی اہلکاروں کے کمروں کے نمبر بھی جانتے ہیں۔ارنب گوسوامی کے سرینا ہوٹل سے متعلق دعوے غلط ثابت ہونے کے بعد وہ  سوشل میڈیا پر ArnabGoswami#  کے ہیش ٹیگ سے ٹرینڈ کرتے رہے۔ اس دوران سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ لیکن اکثریت بھارتی اینکر کے طرز صحافت  پر سوالات اٹھارہی ہے۔جویریا صدیقی نامی پاکستانی صحافی نے ایک ٹوئٹ میں لکھا، ”سوشل میڈیا پر ان (ارنب گوسوامی)کی زرد صحافت  پر ہنس رہے ہیں۔ایک سوشل میڈیا صارف اقصی کینجھر لیلی جمالی نے ایک ٹوئٹ میں پاکستانی خفیہ ایجنسی کے بارے میں طنزیہ انداز میں لکھا، ‘آئی ایس آئی کو اسی لیے خلائی مخلوق کہا جاتا ہے کیونکہ وہ غائبانہ پانچویں فلور پر بھی رہ سکتے ہیں۔