گجرانوالہ ( ویب نیوز )
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ صاحبان اقتدار یوم حساب کو مت بھولیں اور اپنا قبلہ درست کریں۔ قوم اشرافیہ کی جانب سے زیادتیوں کا
بدلہ ووٹ کی طاقت سے لے گی۔ نوجوان ہی ملت کا سہارا ہیں۔ یوتھ ملک کو بوسیدہ نظام سے چھٹکارا دلانے کے لیے پرامن جمہوری جدوجہد کا آغاز کرے۔ پی ٹی آئی نے ملک کا تماشا بنادیا۔ معیشت ڈانواں ڈول، ادارے کمزور ہیں۔ وزیراعظم نے ایک بھی وہ کام نہیں کیا جس کا لوگوں کو خواب دکھایا۔  تین سال سے وزیر اعظم تقریروں، دعووں وعدوں تک محدود،عمل کا خانہ خالی ہے۔تبدیلی یہ ہے کہ ملک تمام شعبے تیزی سے ترقی پذیر سے زوال پذیر ہونے کے سفر پر ہیں۔ انوکھی حکومت ہے جو ہے تو ریورس گیئر پر ہے لیکن آگے کی طرف سفر کا دعوی کررہی ہے۔ پی ٹی آئی کے پاکستان میں پارلیمنٹ اور قانون کی بالادستی کا کوئی تصور نہیں۔ وکلاء  پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نظام انصاف میں بہتری لانے کے بھرپور جدوجہد کریں۔ تھانہ کچہری عام آدمی کے لیے وبال جان بن گیا ہے۔ لوگوں کو سستا اور فوری انصاف چاہیے۔ موجودہ حکومت اداروں اور نظام کو ٹھیک کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔ ماضی کے حکمرانوں نے بھی عوام اور ملک کے لیے کچھ نہیں کیا بلکہ اپنے مفادات کا تحفظ کرنے میں ہی لگے رہے۔ قوم اب کی بار جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔ ہم ملک بھر میں نوجوانوں کو منظم کررہے ہیں۔ مینار پاکستان پر ایک لاکھ سے زیادہ نوجوان اکٹھے کرکے ملک میں اسلامی انقلاب کی بنیاد رکھیں گے۔ مشکلات ضرور ہیں مگر اللہ پر بھروسہ ہے کہ پاکستان عظیم ریاست بن کر ابھرے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے آئی یوتھ کے زیراہتمام گجرانوالہ میں یوتھ کنونشن اوربعدازاں گجرانوالہ بار ایسوسی ایشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر وسطی پنجاب مولانا جاوید قصوری،امیر ضلع مظہر اقبال رندھاوا،صدر جے آئی یوتھ پاکستان زبیر گوندل، صدر وسطی پنجاب جبران بٹ، صدر ضلع گوجرانوالہ بشارت صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت دیگر مرکزی قیادت کے ہمراہ گجرانولہ کے تین روزہ دورہ پر ہیں۔ سراج الحق کی دوسرے روز کی مصروفیات میں عزم نو کنونشن اور علماء کنونشن میں شرکت اور خطاب تھا۔ انہوں نے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس کے ساتھ دوپہر کا کھانا کھایا اور بعدازاں اسلامی جمعیت طلبہ عربیہ کے قائدین اور کارکنان سے ملاقات کی۔
سراج الحق نے مختلف پروگرامز میں خطاب کرتے ہوئے ان عوامل کا ذکر کیا جس کی وجہ سے پاکستان آگے بڑھنے کی بجائے پیچھے کی جانب جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم نے گزشتہ تہتر برسوں میں مارشل لاز، صدارتی و پارلیمانی نظاموں کے تجربات بھگت لیے۔ حقیقت میں چند خاندان ہی ملک پر قابض ہیں۔ یہ خاندان ملک پر اقتدار کی وراثت کو اگلی نسل میں منتقل کردیتے ہیں۔ عوام کو جان بوجھ کر وسائل اور ترقی سے محروم رکھا جاتا ہے۔ اکیسویں صدی میں بھی پاکستان کے ہزاروں دیہات بجلی گیس پانی کی بنیادی ضروریات تک سے محروم ہیں۔ اب عوام کو اور خصوصی طور پر نوجوانوں کو اپنے حق کے حصول کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی۔ جماعت اسلامی کا پلیٹ فارم اس کے لیے سب سے بہترین پلیٹ فارم ہے۔ ہمارا ماضی اور حال سب کے سامنے ہیں۔ ہمارے پاس اہل اور ایماندار لوگ ہیں اور ہمارا مقصد صرف اور صرف اسلامی فلاحی پاکستان کی منزل کا حصول ہے۔
علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت نے حکمرانوں کو اشعار اسلام کے خلاف قانون سازی کرنے سے باز رہنے کا مشورہ دیا اور خبردار کیاکہ اسلامیان پاکستان اور جماعت اسلامی اس کے خلاف بھرپور مزاحمت کرے گی۔ پاکستان کی اساس نظریاتی ہے اور اس سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے علماء کو اتحادامت کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
عزم نو کنونشن میں امیر جماعت اسلامی نے نئے اراکین کا حلف لیا اور بزرگ ارکین جماعت اسلامی کی تحریک کے لیے خدمات اور پاکستان میں نظام اسلام کے لیے جدوجہد کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کارکنان جماعت اسلامی پرزور دیا کہ وہ اپنے علاقے میں ہر فرد پر محنت کریں اور اسے جماعت اسلامی کے پیغام سے روشناس کرائیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سے وابستہ افراد قوم میں امید کی شمع روشن کریں۔انشااللہ جماعت اسلامی کے محنت رنگ لائے گی اور پاکستان عظیم اسلامی ریاست بنے گی۔