چھوٹے کسانوں کو براہ راست سبسڈی دی جائے گی، عمران خان

ہم نے آگے بھی کسانوں کی مدد کرنی ہے، کسان پورٹل کا مقصد انہیں آواز دینا ہے کہ جن کی کوئی آواز نہیں تھی

  جب چھوٹا کسان خوشحال ہوتا ہے تو وہ بیرونِ ملک تو پیسہ نہیں لے کر جائے گا

وزیراعظم کا کسان پورٹل کا اجرا کی منعقدہ تقریب سے خطاب

اسلام آباد( ویب  نیوز)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ چھوٹے کسانوں کو براہ راست سبسڈی دی جائے گی،کسانوں کو انشورنس دیں گے جو دنیا کے مختلف ممالک میں دیا جاتا ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے پاکستان سٹیزن پورٹل کے تحت کاشتکاروں کی شکایات اور مسائل کے حل کے لیے مخصوص کسان پورٹل کا اجرا کردیا۔ کسان پورٹل کا اجرا کی منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کے محنت کش طبقے میں کسان اور مزدور شامل ہیں جو ہر وقت محنت کرتے اور اللہ سے موسمی حالات ٹھیک رہنے کی دعا کرتے ہیں، ان کی مدد کرنا اللہ کو خوش کرنا ہے کیونکہ وہ خاص طور پر محنت کش اور کمزور طبقے کی آواز سنتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے 90 فیصد سے زائد چھوٹے کسان ہیں جنہیں بہت سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا اور ان کی آواز ہی طاقت کے ایوانوں تک نہیں پہنچ پاتی، شہروں میں پھر بھی لوگوں کی آواز ہوتی ہے لیکن دیہات میں اس کی آواز کوئی نہیں سنتا اس لیے وہ چپ کر کے ظلم سہتا رہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے انصاف کی تحریک چلائی، انصاف کمزور کو چاہئے ہوتا ہے، طاقتور تو چاہتا ہے کہ میں قانون سے بالاتر رہوں مجھے این آر او مل جائے، چھوٹا آدمی انصاف کی تلاش کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس لیے ہماری کوشش تھی کہ ہم کس طرح چھوٹے کسان کو اوپر اٹھائیں،

اس کی کیسے مدد کریں اس سے ملک کا بھی فائدہ ہے کیوں کہ جب چھوٹا کسان خوشحال ہوتا ہے تو وہ بیرونِ ملک تو پیسہ نہیں لے کر جائے گا لندن میں فلیٹ نہیں خریدے گا وہ اپنی زمین پر ہی پیسہ لگائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جتنا ہم کسان کو خوشحال کرتے جائیں گے ملک کی خوشحالی بڑھتی جاتی ہے اور چھوٹے کسان کی مدد کرنا زیادہ ضروری اس لیے ہے کہ ساری تحقیق یہ بتاتی ہے کہ وہ چھوٹے کسانوں کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لیے ہم نے اسے اوپر اٹھانے کی منصوبہ بندی کی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے سوچا تھا کہ جب ہماری حکومت آئے گی تو کسان کو اس کی پیداوار کی زیادہ قیمت دلوانی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ جو ملک زرعی تحقیق پر پیسہ خرچ کرتے ہیں ان کی پیداوار زیادہ ہوتی ہے، کبھی فیصل آباد زرعی یونیورسٹی کا طوطی بولتا تھا۔انہوں نے کہا کہ کبھی پانی کو سٹور کرنے کی منصوبہ بندی نہیں کی گئی ملک میں 50 سال بعد بڑے ڈیمز تعمیر ہورہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ اب ہم نے پوری کوشش یہ کرنی ہے کہ باہر سے جو چیزیں منگوائی جاتی ہیں اس کے بجائے مقامی سطح پر ان کی پیداوار کرنی ہے، کسانوں کی ٹریننگ کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم نے اپنا دماغ استعمال کرنا ہے، ہم اسی طرح چلتے آرہے تھے جیسے موہن جو دوڑو میں ہوتا آرہا ہے لیکن اب ہمیں نئی ٹیکنالوجی لے کر آنی ہے، جس طرح ہماری آبادی بڑھ رہی ہے اسی طرح پیداوار بڑھانی ہے۔انہوںنے کہا کہ کسان پورٹل کا مقصد انہیں آواز دینا ہے کہ جن کی کوئی آواز نہیں تھی، اس پورٹل کے ذریعے ہم یہ یقینی بنائیں گے کہ اس پر ظلم نہ ہو۔ کسان شوگر ملز کے پاس جاکر بھی مار کھاتا اور آگے بھی کٹوتی کا سامنا کرتا ہے، ہم نے آگے بھی کسانوں کی مدد کرنی ہے ، کسان کارڈ سے چھوٹے کسانوں کو براہ راست سبسڈی دی جائے گی، کسانوں کو انشورنس دیں گے جو دنیا کے مختلف ممالک میں دیا جاتا ہے ،کسان کو فصل کی پوری قیمت وصول کرانا میرا عزم تھا۔