مکو آ نہ  (ویب ڈیسک)

فیصل آباد اور چین کے شہر چنگ ڈو کے درمیان دو طرفہ صنعتی، تجارتی ، تعلیمی ، تحقیقی اور کاروباری تعاون بڑھا کے بہت کم مدت میں ان شہروں کو علاقائی مراکز کے طور پر ترقی دی جا سکتی ہے۔ چین کی حکمران کمیونسٹ پارٹی کی سترہویں سالگرہ کے موقع پر فیصل آباد اور چین کے شہر چنگ ڈو کو جڑواں شہر قرار دینے کے سلسلہ میں دونوں شہروں کے درمیان تعاون کو بڑھانے کے موقع پر پاک چین سنٹر کی طرف سے منعقد کی جانے والی زوم کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر عاطف منیر شیخ نے کہا کہ فیصل آباد صنعت و تجارت کا مرکز ہے جبکہ اس منتخب ادارے کے 8ہزا ر ممبر مختلف شعبوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ شہر اپنے محل وقوع کے حوالے سے پاکستان کے وسط میں واقع ہے جہاں سے ریل، روڈ اور ہوائی جہاز کے ذریعے ہر جگہ فوری رسائی ممکن ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد میں دو جدید ترین صنعتی علاقے تعمیر کئے جا رہے ہیں جہاں کئی غیر ملکی اور چینی کمپنیاں پہلے ہی اپنے یونٹ لگا چکی ہیں۔ ان علاقوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو دس سال کی ٹیکس ہالیڈے کی رعایت بھی دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی صنعتکار پاکستان کی درآمدی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے فیصل آباد میں یونٹ لگا سکتے ہیں جبکہ ان کی فاضل پیداوار کو مشرق وسطیٰ اور دیگر مغربی ملکوں کو بھی بآسانی برآمد کیا جا سکتا ہے۔ انہوںنے پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے اپنی حالیہ ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے فارن انوسٹمنٹ فیسلٹی ٹیشن ڈیسک قائم کیا گیا ہے جبکہ اُن کو غیر ضروری انسپکشن سے بچانے کیلئے انسپکٹر لیس رجیم بھی متعارف کرائی گئی ہے۔ سابق صدر انجینئر رضوان اشرف نے بتایا کہ فیصل آباد سے آٹھ ارب ڈالر کی براہ راست برآمدات کی جا رہی ہیں جبکہ ٹیکسٹائل کی صنعت کپڑے کی 80فیصد مقامی ضروریات کو بھی پورا کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں ہنر مند افرادی قوت کے علاوہ بین الاقوامی معیار کے تعلیمی اور تحقیقی ادارے بھی موجود ہیں ۔ فیصل آباد چیمبر نے ہنر مند افرادی قوت کی تیاری کیلئے غیر ملکی اداروں کے تعاون سے کئی پروگرام بھی شروع کر رکھے ہیں۔ انہوں نے سرمایہ کاری کیلئے اس شہر کو بہترین جگہ قرار دیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ فیصل آباد اور چنگ ڈوکو جڑواں شہر قرار دینے کے بعد رابطوں کو بڑھانے کیلئے دونوں شہروں کے درمیان براہ راست پروازوں کا سلسلہ شروع ہونا چاہیے ۔سابق صدر شبیر حسین چاولہ نے کہا کہ پاکستان ٹیکسٹائل مصنوعات کی تیاری کیلئے بڑی مقدار میں کیمیکلز اور ڈائز چین سے درآمد کرتا ہے جبکہ ان کی مقامی طور پر تیاری کیلئے فیصل آباد میں مشترکہ منصوبے بھی شروع کئے جا سکتے ہیں۔ آر اینڈ ڈی کے بارے قائمہ کمیٹی کے چیئرمین انجینئر احمد حسن نے کہا کہ فیصل آباد پاکستان کا پہلا چیمبر ہے جس نے سی پیک پر سنجیدہ کام کیا اور اس کو ملک بھر میں متعارف کرایا۔ فیصل آباد چیمبر نے سی پیک بارے دو کتابیں بھی شائع کی ہیں جبکہ پاک چین تعاون کے دوسرے مرحلے کے تحت ہمیں زراعت اور شمسی توانائی کے شعبہ میں تعاون کو بڑھانے کیلئے مشترکہ منصوبے شروع کرنا ہوں گے۔ اس موقع پر چین کی مختلف کمپنیوں بارے ویڈیو زبھی دکھائی گئیں۔ سوال و جواب کے دوران انجینئر رضوان اشرف نے بتایا کہ فیصل آباد اور چنگ ڈو کے صنعتکاروں میں پائیدار روابط کیلئے فیصل آباد چیمبرا ور پاک چین سنٹر کو اپنے اپنے فوکل پرسن نامزد کرنا ہوں گے تاکہ اس میٹنگ کے بعد باہمی روابط کو بڑھانے کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے جا سکیں۔ انہوں نے ٹیکنالوجی ٹرانسفر کے علاوہ تعلیمی اور تحقیقی شعبہ میں طلبہ اور اساتذہ کے تبادلوں پر بھی زور دیا اور کہا کہ چنگ ڈو کی سرکردہ یونیورسٹیاں یہاں اپنے سیٹلائٹ کیمپس بھی قائم کر سکتی ہیں ۔ صدر فیصل آباد چیمبر آ ف کامرس اینڈانڈسٹری عاطف منیر شیخ نے کہا کہ اس پہلی میٹنگ کے بعد وہ اُن شعبوں کی نشاندہی کریں گے جن میں دو طرفہ تعاون کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ پاک چین سنٹر کے مسٹر ہینز نے کہا کہ فیصل آباد چیمبر کو اپنے ممبروں کی مصنوعات کی نمائش کے علاوہ کیٹلاگ بھی اس سنٹر کو مہیا کرنی چاہئیں تاکہ میچ میکنگ میں آسانی ہو۔ دونوں اطراف نے مستقل رابطوں کیلئے ای میلز کے تبادلے پر بھی اتفاق کیا۔