مغوی کے اہلِ خانہ سے ملزمان کی 35 لاکھ روپے میں ڈیل ہوئی، ملزمان گاڑیوں کی غیر قانونی خرید وفروخت میں بھی ملوث ہیں،پریس کانفرنس

کراچی (ویب  نیوز)

کراچی میں سندھ رینجرز اور اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس نے مشترکہ کارروائی کے دوران کراچی میں اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث 8 ملزمان کو واٹس ایپ کی مدد سے گرفتار کر لیا۔ملزمان میں 5 سرکاری محکموں کے ملازمین بھی شامل ہیں، ملزمان کی نشاندہی پر 7 گاڑیاں بھی برآمد ہوئی ہیں۔اس سلسلے میں سندھ رینجرز کے قلندر ونگ کے کرنل سکندر نے پریس کانفرنس کی جس میں ایس پی اے وی سی سی معروف عثمان بھی موجود تھے۔کرنل سکندر نے بتایا کہ اغوا برائے تاوان کی واردات کا معمہ حل کر لیا گیا ہے، 8 رکنی گروہ گرفتار کیا ہے، ملزمان اغوا کاروں کے تانے بانے سرکاری محکموں سے جا ملے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کراچی سے اغوا ہونے والے سنار کے اہلِ خانہ سے ملزمان نے 2 کروڑ روپے تاوان مانگا تھا، مغوی نوجوان کے اہلِ خانہ سے 1 کروڑ روپے تاوان مانگا تھا۔کرنل سکندر کے مطابق مغوی کے اہلِ خانہ سے ملزمان کی 35 لاکھ روپے میں ڈیل ہوئی، جس کے بعد تاوان وصول کر کے مغوی کو اغوا کاروں نے 6 گھنٹے بعد چھوڑ دیا۔انہوں نے بتایا کہ پہلی بار واٹس ایپ کال کو ٹریس کر کے ملزمان کا سراغ لگایا گیا، تاوان کے طور پر وصول کی گئی رقم میں سے 19 لاکھ 70 ہزار روپے بھی برآمد ہوئے ہیں۔کرنل سکندر نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کی تعداد 8 ہے جن میں 5 سرکاری محکموں کے ملازمین بھی شامل ہیں، ان میں 2 کسٹم اہلکار، 2پولیس اہلکار ،ایک عدالتی ملازم بھی شامل ہے۔ ملزمان کی نشاندہی پر 7 گاڑیاں بھی برآمد ہوئی ہیں۔سندھ رینجرز قلندر ونگ کے کرنل سکندرنے بتایا کہ ملزمان کی نشاندہی پر مغوی کی موٹر سائیکل، اغوا میں استعمال ہوئی کار اور موٹر سائیکل بھی ملی ہے، اغوا کی واردات میں مغوی کا قریبی رشتے دار بھی ملوث ہے۔اس موقع پر ایس ایس پی اے وی ایل سی معروف عثمان نے ملزمان کی گرفتاری سے متعلق مزید بتایا کہ شہری کے اغوا کے بعد رینجرز اور اے وی سی سی نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنائی، واٹس ایپ کو ٹریس کرکے ملزمان تک پہنچے، ملزمان مغوی کا فون استعمال کرتے رہے اور ملزمان سم نکال کر انٹرنیٹ کیذریعے واٹس ایپ پر رابطہ کرتے رہے۔معروف عثمان نے واضح کیا کہ سرکاری ملازم اگر ملزم ہے تو اس کے ساتھ وہی برتا کیا جاتا ہے۔ونگ کمانڈر رینجرز کرنل سکندر نے کہا کہ گینگ کی یہ پہلی واردات نہیں ہے، ملزمان گاڑیوں کی غیر قانونی خرید وفروخت میں بھی ملوث ہیں، ملزمان جنہیں گاڑیاں بیچتے انہی کو پکڑ کرپیسہ لیتے تھے،ملزمان سیمزیدتفتیش کریں گے، جوبھی تفتیش سامنے آئے گی سب کے سامنیرکھیں گے، ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے اعتراف کرلیا ہے اور 100فیصد ریکوری بھی ہوچکی ہے۔