فاروق ستار نے سابق ایم این اے وسیم حسین اور کاشف بخاری کے ہمراہ منصورہ کا دورہ کیا اورجماعت اسلامی کی قیادت سے ملاقات کی

لاہور(ویب نیوز )

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک معاشی ڈیزاسٹر کی زد میں، وزیراعظم نے گھبرانا نہیں کی رٹ لگائی ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی کے پاس اعلانات کا وقت بھی نہیں بچا۔ ہمارا یہ خیال ہے کہ اب وزیراعظم گھبرانا نہیں کی رٹ چھوڑیں جانے کی تیاری کریں۔ سٹیٹ بنک ہمارے ہاتھوں سے نکل رہا ہے، ملک آئی ایم ایف کا اصطبل بن گیا۔ قومی سلامتی کے مشیر نے خود اعتراف کر لیا کہ حکومت امریکا کی تابع ہے۔ 22کروڑ غیور عوام کے ایٹمی پاکستان کو امریکا کے تابعدار حکمران نہیں چاہییں۔ حکومت اور نام نہاد بڑی اپوزیشن آپس میں ملے ہوئے ہیں، عام پاکستانی سمجھتا ہے کہ دونوں اعتراف کے مابین اندرون خانہ این آر او ہو چکا ہے۔ پی ٹی آئی نے آئندہ انتخابات میں ڈیجیٹل دھاندلی کا منصوبہ بنا لیا۔ مسائل کی دلدل میں گھرے ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے شفاف الیکشن کا انعقاد ضروری ہے۔ انتخابی عمل سے قوم کا اعتماد مجروح ہو چکا ہے۔ عوام سمجھتے ہیں کہ ان کے ووٹ سے کوئی تبدیلی نہیں آ رہی۔ سیاسی جماعتوں کو الیکشن شفاف بنانے کے لیے آپس میں بات چیت کرنا ہو گی۔ ملک میں سیاست اور جمہوریت کی آزادی کی ضرورت ہے۔ پاکستان جمہوری جدوجہد سے آزاد ہوا، اسے آگے لے کر جانے کے لیے سیاسی و جمہوری اقدار کا مضبوط ہوناضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں ایم کیو ایم کے سابق کنوینئرفاروق ستار سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں فاروق ستار نے سابق ایم این اے وسیم حسین اور کاشف بخاری کے ہمراہ منصورہ کا دورہ کیا اورجماعت اسلامی کی قیادت سے ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر اور دیگر رہنما بھی اس موقع پر موجود تھے۔


سراج الحق نے مری میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ جاں بحق افرادکے لواحقین کی فی الفور مالی مدد کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ واقعہ حکمرانوں کی نااہلی اور مس مینجمنٹ کی وجہ سے پیش آیا، ا س سے بڑھ کر بدقسمتی یہ ہے کہ حکومت ملبہ سیاحوں پر ہی ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
کراچی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مہمان رہنما کی طرف سے جماعت اسلامی کراچی کے بلدیاتی قانون کے خلاف دھرنا کی حمایت کرنے پران کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کراچی مسائل کی آماجگاہ بن چکا ہے۔ کراچی سمیت پورے ملک کی عوام شدید پریشان ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری سے عوام کی چیخیں نکل رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سیاست رابطوں اور آپس میں بات چیت کا نام ہے۔ ہمیں مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے،جس کے لیے اہم قدم ملک میں جمہوری اقدار کی بالادستی، انتخابی عمل کو مضبوط اور شفاف ہونا پہلی سیڑھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اپنے اندر بھی جمہوریت لانا ہو گی۔ رنگ، نسل اور قومیتوں کی بنیاد پر تفریق پاکستان کو کمزور کر رہی ہے۔ ہمیں ملک اور عوام کے بارے میں سوچنا ہو گا۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کوئی اکیلی پارٹی یا شخص ملک کو موجودہ بحرانوں سے نہیں نکال سکتا۔ سیاسی جماعتوں کو کم ازکم کراچی کی صورت حال اور معیشت کی بحالی جیسے اہم امور پر اتحاد اور اتفاق دکھانا چاہیے۔ انھوں نے قومی ایجنڈا کی تشکیل کے لیے آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد کی بھی تجویز دی۔ فاروق ستار نے جماعت اسلامی کی جانب سے ملکی مسائل پر مسلسل آواز بلند کرنے کے عمل کی تعریف کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی دھرنا کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔