کراچی (ویب نیوز)

ممتاز سماجی رہنما و ایدھی فاونڈیشن کے بانی عبدالستار ایدھی کی اہلیہ و ایدھی فاونڈیشن کی چیئرپرسن بلقیس ایدھی 74 برس کی عمر میں اتنقال کرگئیں۔  ۔عبدالستار ایدھی کے صاحبزادے فیصل ایدھی کی جانب سے جاری بیان  اس بات کی تصدیق کی گئی کہ ان کی والدہ بلقیس ایدھی کا انتقال ہوگیا ہے، فیصل ایدھی نے بتایا کہ وہ چند روز سے علیل تھی اور جمعے کی شام حالت بگڑنے پر بلقیس ایدھی کو وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہوسکیں۔ بلقیس ایدھی کو عارضہ قلب لاحق تھا، بلقیس ایدھی کو بلند فشار خون اور ذیابطیس کا مرض بھی لاحق تھا، رمضان سے دو دن قبل بلقیس ایدھی کو دل کا دورہ پڑا تھا اور کراچی کے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھیں۔ ۔ خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ کراچی میں ان کے ہمراہ خاتون اول تہمینہ درانی بھی ساتھ تھی اور انہوں نجی ہسپتال میں بلقیس ایدھی سے ملاقات بھی کی تھی۔بعدازاں انہوں نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹ پر کہا تھا کہ بلقیس اپنے مرحوم شوہر ایدھی صاحب کے لیے روئیں اور میری آنکھوں میں بلقیس کے لیے آنسو آئے، ان کی طبعیت بہت خراب ہے۔بلقیس بانو ایدھی عبد الستار ایدھی کی بیوہ، ایک نرس اور پاکستان میں سب سے زیادہ فعال مخیر حضرات میں سے ایک تھی۔1947 میں کراچی میں پیدا ہونے والی بلقیس ایدھی کی عرفیت مادر پاکستان ہے۔وہ بلقیس ایدھی فاونڈیشن کی سربراہ ہیں اور اپنے شوہر کے ساتھ انہوں نے خدمات عامہ کے لیے 1986 رومن میگسیسی اعزار (Ramon Magsaysay Award) حاصل کیا۔حکومت پاکستان نے انہیں ان کی خدمات پر ہلال امتیاز سے نوازا جبکہ بھارتی لڑکی گیتا کی دیکھ بھال کرنے پر بھارت نے انہیں 2015 میں مدر ٹریسا ایوارڈ سے نوازا تھا،صدر وزیراعظم سمیت قومی سیاسی قیادت نے ان کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے ،صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سماجی رہنما بلقیس ایدھی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے مرحوم شوہر عبدالستار ایدھی کے ساتھ شانہ بشانہ سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے بلقیس ایدھی کی وفات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلقیس ایدھی نے مرحوم عبدالستار ایدھی کے انسانیت کی خدمت کے مشن کو جاری رکھا۔انہوں نے بلقیس ایدھی کو ان کی خدمات خراج عقیدت پیش کیا اور مرحومہ کے بلندی درجات اور سوگواران کو صبر جمیل کی دعا کی۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا بلقیس ایدھی کے انتقال پر گہرے دکھ اظہار کرتے ہوئے مرحومہ کے سماجی خدمات کو سراہا۔انہوں نے مرحومہ کی ایصال ثواب کے لیے دعا کی۔پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی سماجی کارکن بلقیس ایدھی کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ مرحومہ پاکستانی سماج کا ایک مثبت چہرہ تھیں، خدا ان کے درجات کو بلند کرے، بے سہارا یتیم بچوں کی پرورش سے لے کر بے گھر لڑکیوں کی شادیوں تک بلقیس ایدھی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، بلقیس ایدھی نے جھولا پراجیکٹ کے ذریعے ہزاروں انسانی زندگیوں کو بچایا، نصف صدی سے انسانیت کی خدمت کے مشن پر گامزن بلقیس ایدھی کا کردار ہم سب کے لئے مشعل راہ ہے۔وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے بھی معروف سماجی شخصیت بلقیس ایدھی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کرتے ہوئے مرحومہ کے لواحقین سے دلی ہمدردی و تعزیت کا اظہار کیا۔انہوں نے بلقیس ایدھی کی سماجی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرحومہ انسانیت کے لئے فخر تھیں، بلقیس ایدھی کی سماجی خدمات کو سلام پیش کرتے ہیں، وہ ہمیشہ دکھی انسانیت کی خدمت میں پیش پیش رہیں، مرحومہ نے اپنے شوہر عبدالستار ایدھی کے مشن کو آگے بڑھایا، ان کے انتقال سے ایک عہد ختم ہوا ہے۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے معروف سماجی کارکن بلقیس ایدھی کے انتقال پر سوگوار خاندان سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی مرحومہ کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے، اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، سماجی خدمات کے شعبے میں بلقیس ایدھی کا نام عرصہ دراز تک یاد رکھا جائے گا، بلقیس ایدھی نے اپنی زندگی دکھی انسانیت کی خدمت کے لئے وقف کر رکھی تھی، دکھی انسانیت کی بے لوث خدمات کے لئے بلقیس ایدھی کے کاموں کی پوری دنیا معترف ہے، بلقیس ایدھی جیسی شخصیات قوم کے اصل ہیرو ہیں۔