منی لانڈرنگ کیس ،شہباز شریف ،حمزہ کی عبوری ضمانت میں 4جون تک توسیع

شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے عبوری ضمانت کی توثیق پر دلائل مکمل کر لئے

عدالت نے حمزہ شہباز کے وکیل کو آئندہ سماعت پر دلائل دینے کی ہدایت کر دی

 شوگر ملزکو سبسڈی نہیں دی جس سے ان کے خاندان کو دو ارب روپے کا نقصان ہوا،شہباز شریف

لاہور (ویب  نیوز)

لاہور کی سپیشل کورٹ سینٹرل نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 4 جون تک توسیع کر دی۔ہفتہ کو لاہور کی سپیشل کورٹ سینٹرل میں وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب محمد حمزہ شہباز شریف سمیت دیگر ملزمان کے خلاف 16ارب روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جج اسپیشل کورٹ سینٹرل اعجاز حسن اعوان کی عدالت میں ہوئی۔ دوران سماعت وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔دوران سماعت شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل محمد امجد پرویز ایڈووکیٹ نے اپنے مئوکلین کی عبوری ضمانتوں میں توسیع کے معاملہ پر دلائل دیئے جبکہ دوران سماعت شہباز شریف روسٹرم پر آئے اور کہا کہ ان پر الزام یہ ہے کہ انہوں نے25،25لاکھ روپے کی منی لانڈرنگ کی ہے۔ شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ وہ کتنا عرصہ وزیر اعلیٰ پنجاب رہے ۔شہباز شریف نے کہا کہ وہ صوبے کے خادم رہے ہیں ، سرکاری خزانہ سے نہ تنخواہ لی اور نہ کبھی ٹی اے ڈی اے لیا،سرکاری گاڑی میں پیٹرول بھی خود اپنی جیب سے ڈلواتا تھا ، تنخواہوں اور ٹی اے ڈی اے کی رقم سات، آٹھ کروڑ بنتی تھی جو میر ا قانونی حق تھا۔ساڑھے 12سال میں سرکار سے ایک دھیلا نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری دورے پر بھی ٹکٹ اور ہوٹل کا خرچ جیب سے برداشت کرتا تھا۔ میں نے اپنا لیگل حق نہیں لیا، تنخواہ اور مراعات نہیں لیں۔ شوگر ملزکو سبسڈی نہیں دی جس سے ان کے خاندان کو دو ارب روپے کا نقصان ہوا۔ایک طرف تو میں اربوں روپے کا نقصان اپنے خاندان کی شوگر ملوں کو پہنچائوں۔ کیا دوسری جانب میں 25، 25لاکھ روپے حرام کھائوں گا؟شہباز شریف نے کہا کہ ایف آئی اے نے 25لاکھ روپے کی منی لانڈرنگ کے جو الزامات لگائے ہیں وہ ویسے ہی کمزور ثابت ہو رہے ہیں۔ اپنی بات مکمل کرنے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ججز سے اجازت طلب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ اجازت دیں تو میں جائوں ، بعدازاں عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کو جانے کی اجازت دے دی۔شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے عبوری ضمانت کی توثیق پر دلائل مکمل کر لیے جس کے بعد سپیشل سینٹرل عدالت لاہور نے حمزہ شہباز کے وکیل کو آئندہ سماعت پر دلائل دینے کی ہدایت کی۔ عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 4 جون تک توسیع کر دی۔عدالت میں پیشی کے بعد شہباز شریف واپس اپنے گھر روانہ ہو گئے۔دونوں رہنمائوں کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، کمرہ عدالت کے اندر اور باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔